تارکین وطن کے بچوں سے متعلق پالیسی ، نیویارک کا ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمے کا اعلان

تارکین وطن کے بچوں سے متعلق پالیسی ، نیویارک کا ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمے کا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی ریاست نیویارک کے گورنر اینڈریو کیومو نے اعلان کیا ہے ان کی ریاست غیرقانونی طور پر امریکی سر حد عبور کرنیوالے تارکین وطن کے بچوں کو والدین سے جدا کرنے سے متعلق پالیسی پر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ کرے گی۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ڈیموکریٹ امیدوار اور امریکی صدر کے سیاسی حریف اینڈریو کیومو نے مقدمے کا اعلان کرتے ہوئے کہا 'خا ند ا نوں کو جدا کرنے کی ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی اخلاقی پستی اور انسانی المیہ ہے۔ سرحد پر بچوں کو ان کے والدین سے جدا کرنے کا عمل امریکی آئین، سپریم کورٹ اور 1997 کے قانونی معاہدے کی خلاف ورزی ہے، جس کے تحت تارکین وطن کے بچوں سے سلوک کے حوالے سے معیار قائم کیا گیا ہے۔کیومو کا کہنا تھا وہ متعدد ریاستی ایجنسیوں کو ہدایات جاری کریں گے کہ وہ ریاست نیویارک کے 10 فیڈرل شیلٹرز میں موجود 70 کے قریب بچوں کی جانب سے ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف قانونی کارروائی شروع کریں۔رائٹرز کے مطابق اس حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کے ترجمان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم وہ دستیاب نہ ہوسکے۔واضح رہے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امریکہ او ر میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کے بچوں کو والدین سے جدا کرنے پر امریکہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔رواں برس اپریل میں امر یکی اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے امریکہ اور میکسیکو کی سرحد غیرقانونی طور پر عبور کرنیوالے تمام تارکین وطن کیخلاف 'زیرو ٹورلینس' کا اعلا ن کرتے ہوئے کہا تھا ایسے تمام افراد کیخلاف مجرمانہ قوانین کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔ اس کے بعد سے نئی پالیسی کے تحت اپریل اور مئی کے دوران امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کے 2 ہزار کے قریب بچوں کو والدین سے الگ کیا جاچکا ہے۔اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنیوالی تصاویر اور ویڈیوز سے عوام میں بھی شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔دوسری جانب امریکی خاتونِ اول میلانیا ٹر مپ بھی اس پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہہ چکی ہیں امریکہ کے امیگریشن قوانین میں تبدیلی کی ضرورت ہے،میلانیا ٹرمپ کا کہنا تھا انہیں امریکی سرحد پر خاندانوں کو ایک دوسرے سے جدا کیے جانے سے نفرت ہے۔دوسری جانب صدر ٹرمپ کی تارکین وطن کیخلاف نئی پالیسیو ں اور بچوں کو والدین سے الگ کرنے کی پالیسی کیخلاف مہم چلائی جارہی ہے، مہم کے حامیوں کا کہنا ہے وہ 30 جون کو وائٹ ہاؤس کے سا منے مظاہرہ کرکے اس پالیسی کیخلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے سمیت رائے عامہ کو ہموار کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ عام امریکی بھی اس مہم کا حصہ بنیں۔
نیویارک اعلان
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیگریشن پالیسی میں تبدیلی کے حوالے سے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیے۔ ا مر یکی صدر نے اپنے بیان میں کہا ہے تارکین وطن بچوں کو والدین سے الگ کرنے کی پالیسی 60 برس سے جاری تھی، میری بیٹی اور بیوی کو بچو ں کی تصاویر دیکھ کر بہت دکھ ہوا، اب غیر قانونی تارکین وطن کے بچے ساتھ رہیں گے۔واضح رہے امسال اپریل میں ٹرمپ انتظامیہ کے ا ٹا ر نی جنرل جیف سیشنز نے امریکہ اور میکسیکو کی سرحد غیرقانونی طور پر عبور کرنیوالے تمام تارکین وطن کیخلاف 'زیرو ٹورلینس' کا اعلان کر تے ہوئے کہا تھا ایسے تمام افراد کیخلاف مجرمانہ قوانین کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔اس کے بعد سے نئی پالیسی کے تحت اپریل اور مئی کے دوران امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کے 2 ہزار کے قریب بچوں کو والدین سے الگ کیا جاچکا ہے۔اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر اور ویڈیوز سے عوام میں بھی شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔دوسری جانب امریکی خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ بھی اس پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہہ چکی ہیں امریکہ کے امیگریشن قوانین میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔میلانیا ٹرمپ کا کہنا تھا انہیں امریکی سرحد پر خاندانوں کو ایک دوسرے سے جدا کیے جانے سے نفرت ہے۔

مزید :

علاقائی -