سگریٹ پینے والوں کو کورونا وائرس کا شکار ہونے کا خطرہ کتنے گنا زیادہ ہوتا ہے؟ چینی تحقیق کاروں نے انتہائی پریشان کن انکشاف کردیا

سگریٹ پینے والوں کو کورونا وائرس کا شکار ہونے کا خطرہ کتنے گنا زیادہ ہوتا ہے؟ ...
سگریٹ پینے والوں کو کورونا وائرس کا شکار ہونے کا خطرہ کتنے گنا زیادہ ہوتا ہے؟ چینی تحقیق کاروں نے انتہائی پریشان کن انکشاف کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چینی ماہرین نے کورونا وائرس پر تحقیق کے دوران سگریٹ نوش افراد کے لیے ایک انتہائی بری خبر سنا دی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق ماہرین نے بتایا ہے کہ سگریٹ نوش افراد میں کورونا وائرس کی علامات شدید تر ہونے کا خطرہ 14فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ امریکہ میں اس وقت ہسپتال میں داخل کورونا وائرس کے مریضوں میں سے 40فیصد کی عمریں 20سے 54سال کے درمیان ہیں۔
امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کی علامات سنگین ہونے اور ان کے ہسپتال میں داخل ہونے کی نوبت آنے کی ایک ممکنہ وجہ سگریٹ نوشی کی عادت ہو سکتی ہے۔ چینی ماہرین نے اس تحقیق کے نتائج میں یہ بھی بتایا ہے کہ کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والے اکثر افراد میں علامات زیادہ سنگین نہیں ہوتیں مگر ایسے لوگ جو سگریٹ نوش تھے ان میں علامات سنگین ہونے، حتیٰ کہ نمونیا تک پہنچنے کی شرح 14فیصد زیادہ دیکھی گئی۔ اس حوالے سے روایتی سگریٹ اور ای سگریٹ پینے والوں میں کوئی فرق سامنے نہیں آیا۔ دونوں طرح کے سگریٹ نوش یکساں خطرے سے دوچار ہوئے۔