بھارت میں قتل کی ایک اور ہولناک واردات، شادی شدہ نوجوان لڑکی کو سابقہ عاشق نے قتل کر کے لاش کے ٹکڑے کر دیئے ،لیکن پکڑا کس طرح گیا ؟

بھارت میں قتل کی ایک اور ہولناک واردات، شادی شدہ نوجوان لڑکی کو سابقہ عاشق نے ...
بھارت میں قتل کی ایک اور ہولناک واردات، شادی شدہ نوجوان لڑکی کو سابقہ عاشق نے قتل کر کے لاش کے ٹکڑے کر دیئے ،لیکن پکڑا کس طرح گیا ؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


وارانسی (ڈیلی پاکستان آن لائن )اعظم گڑھ پولیس نے لڑکی کے ہولناک قتل کی واردات کے معمے کو حل کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیاہے ، لڑکی کی باقیات کو پچھم پتی گاﺅں کے ایک کنویں سے برآمد کیا گیاہے جبکہ لڑکی کا قاتل اس کا سابقہ بوائے فرینڈ نکلا ۔
تفصیلات کے مطابق 24 سالہ پرنس یادیو نے اپنی سابقہ گرل فرینڈ ارادھنا پرجاپتی جس کی عمر 22 سال تھی اور اس کا تعلق اسحاق پور گاﺅں سے تھا، کو اپنے کزن سرویش کی مدد سے قتل کیا اور پھر لاش کے ٹکڑے کر کے 10 نومبر کو پانی غیر آباد کنویں میں پھینک دیا ۔لڑکی کے سر کو چھ کلومیٹر دور تالاب میں پھینک دیا ۔پولیس کا کہناہے کہ دونوں تعلقات میں تھے لیکن لڑکی کے والدین نے بیٹی کی شادی فروری میں کسی اور سے کروا دی جس پر پرنس کافی پریشان ہوا۔
پولیس نے پرنس کے والدین اور دیگر رشتہ داروں جن میں اس کے انکل آنٹی، کزن اور بہن کو بھی مقدمے میں ملزم ٹھہرایا ہے اور موقف اپنایا کہ ان سب نے قاتلوں کو پنا دینے اور سازش رچنے میں مدد فراہم کی ۔یہ تمام کے تمام مفرور ہیں جبکہ پولیس نے سرویش کی خبر دینے والوں کیلئے 25 ہزار روپے انعام کا اعلان بھی کر رکھاہے ۔ پولیس نے مرکزی ملزم یادیو پرنس کو 19 نومبر کو روایتی طور پر اس وقت حراست میں لیاجب اس نے فرار ہونے کی کوشش کی ۔
پولیس کا کہناتھا کہ جب ٹیم نے تحقیقات شروع کی تو معلوم ہوا کہ آرادھنا دس نومبر سے لاپتا ہے اور پولیس کو سو فیصد پرنس پر شک تھا کیونکہ وہ آرادھنا کو مسلسل شادی توڑنے کیلئے مجبور کر رہا تھا ۔تفتیش کے دوران پرنس نے جرم کا اعتراف کر لیا ، اعترافی بیان کے بعد پولیس اسے تالاب پر لے کر گئی جو کہ پچھم پتی گاﺅں میں واقعہ تھا، جہاں اس نے لڑکی کا سر اور آلہ قتل پھینکا تھا ، جب پولیس کی ٹیم ثبوت ڈھونڈنے میں مصروف تھی تو پرنس نے پاس ہی جھاڑیوں میں چھپایا ایک پستول نکال لیا اور وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کی جبکہ پولیس اہلکاروں پر گولی بھی چلائی ۔
پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی جو کہ پرنس کی ٹانگوں پر لگی ، جس سے وہ زخمی ہوا ، پرنس یادیو کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں آرادھنا کے والد نے لڑکے کی شناخت کی ۔
تحقیقات میں معلوم ہواکہ پرنس اور آرادھنا کا گزشتہ دو سالوں سے افیئر چل رہا تھا اور وہ شادی بھی کرنا چاہتے تھے لیکن وہ خلیجی ملک نوکری کیلئے چلا گیا اور پیچھے سے آرادھنا کے والدین نے بیٹی کی شادی کسی اور کے ساتھ فروری میں کر دی، جب پرنس یادیو کو یہ سب معلوم ہوا تو وہ واپس آیا اور لڑکی کو شادی توڑنے کیلئے دباﺅ دینے لگا لیکن وہ لڑکی تیار نہیں تھی ، 
9 نومبر کو آرادھنا کو پرنس نے اپنے ساتھ لے جانے کی ناکام کوشش کی ، لیکن اگلے روز اس نے آرادھنا کو قریبی مندر جانے کیلئے راضی کر لیا ، مندر میں پوجا کے بعد انہوں نے قریبی ڈھابے پر کھانا کھایا اور پھر وہ اسے پچھم پتی گاﺅں میں اپنے ماموں کے گھر لے گیا،یہ وہ جگہ تھی جہاں آرادھنا کو قتل کیا گیا ، اپنی شناخت چھپانے کیلئے سرویش اور پرنس نے لاش کے ٹکڑے کیئے ، انہوں نے لاش جھاڑیوں میں چھپے ہوئے ایک کنویں کا انتخاب کیا ، جس میں لاش کے حصے پھینک دیئے ، آلہ قتل اور لڑکی کا سر چھ کلومیٹر دور ایک تالاب میں پھینکا ۔