’حافظ سعید کے کہنے پر بیٹے کے قاتلوں کو معاف کیا کیونکہ ۔۔۔ ‘ صلاح الدین کے والد نے اصل بات بتادی
کامونکی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پولیس تشدد کے ذریعے جان سے ہاتھ دھونے والے ذہنی معذور صلاح الدین کے والد نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی جماعت کے امیر حافظ سعید کے کہنے پر اپنے بیٹے کے قاتل پولیس والوں کو اللہ کی رضا کے حصول کی خاطر معاف کیا ہے۔
صلاح الدین کے والد محمد افضال نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اپنی مرضی سے گورالی کی مسجد میں پولیس والوں کیلئے معافی کا اعلان کیا تھا۔
محمد افضال نے بتایا کہ ایک دن انہیں کیمپ جیل سے حافظ سعید کا پیغام موصول ہوا جس کے بعد انہیں جیل لے جایا گیا۔ ’حافظ صاحب نے میرے سامنے تین آپشنز رکھے: آپ چاہیں تو پولیس اہلکار سزا بھگتنے کو تیار ہیں، اگر آپ دیت کا مطالبہ کریں تو وہ پیسے دینے کو تیار ہیں اور تیسرا آپشن یہ ہے کہ آپ اللہ کے واسطے ان پولیس اہکاروں کو معاف کر دیں۔‘
صلاح الدین کے والد نے کہا کہ وہ حافظ صاحب کا بہت احترام کرتے ہیں کیونکہ وہ ان کی جماعت کے امیر بھی ہیں اسی لیے انہوں نے اللہ سے اجر کے حصول کی خاطر اپنے گھر والوں کی مرضی سے پولیس اہلکاروں کو معاف کرنے کا فیصلہ کیا۔
اپنے گاﺅں کی پکی سڑک اور سوئی گیس فراہمی کے منصوبے کے حوالے سے محمد افضال نے بتایا کہ ان کی طرف سے ایسا کوئی مطالبہ نہیں کیا گیا بلکہ انتظامیہ نے خود ہی یہ اعلان کیا تھا۔ان منصوبوں کا اعلان گورنر پنجاب چوہدری سرور نے صلاح الدین کی تعزیت کے موقع پر کیا تھا ۔