"پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025" متفقہ طور پر منظور ، خطرناک کیمیکلز کی خرید و فروخت، ذخیرہ اور تقسیم پر سخت ضوابط عائد

لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پنجاب اسمبلی نے "پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025" متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے، جو تیزاب گردی جیسے بھیانک جرائم کی روک تھام کے لیے ایک انقلابی قانون ہے۔ یہ بل رکن صوبائی اسمبلی اور چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ کی جانب سے پیش کیا گیا۔
ایوان میں بحث کے بعد بل کو منظور کر لیا گیا، جس میں تیزاب اور دیگر خطرناک کیمیکلز کی خرید و فروخت، ذخیرہ اور تقسیم پر سخت ضوابط عائد کیے گئے ہیں بل کو قائمہ کمیٹی کی منظوری کے بعد پنجاب اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا۔
حنا پرویز بٹ نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل محض کاغذی کارروائی نہیں، بلکہ ایک عملی اور مانیٹرنگ پر مبنی فریم ورک ہے۔ ہم نے صرف سزائیں نہیں، راستے بند کیے ہیں۔ اب تیزاب کا کاروبار کسی بھی غیرقانونی طریقے سے ممکن نہیں ہوگا۔
بل کی منظوری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حنا پرویز بٹ نے کہا کہ یہ قانون مجرموں کے لیے وارننگ اور متاثرین کے لیے تحفظ کا ضامن ہے۔ پنجاب میں اب تیزاب گردی نہیں، انصاف ہو گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس قانون کے تحت تیزاب کی فروخت، ذخیرہ اور خریداری کو باقاعدہ لائسنسنگ سے مشروط کیا گیا ہے، تاکہ اس کی غیرقانونی خرید و فروخت کو روکا جا سکے۔
حنا پرویز بٹ نے اس قانون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تیزاب بیچنے والے کو یہ ریکارڈ رکھنا ہوگا کہ تیزاب کہاں، کسے اور کتنی مقدار میں فروخت کیا گیا۔ یہ قانون جرم سے پہلے اس کے اسباب کو قابو کرنے کی ایک بڑی کوشش ہے۔ اب تیزاب کا کاروبار لائسنس کے بغیر جرم ہو گا۔محکمہ داخلہ پنجاب اس قانون پر عملدرآمد کے حوالے سے نگرانی اور پالیسی سازی کرے گا تاکہ اس کی مکمل پیروی ہو سکے۔ اس قانون میں تیزاب حملے کے مرتکب افراد کو 14 سال یا عمر قید تک سزا دینے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں، تاکہ مجرموں کے لیے سخت سزا یقینی بنائی جا سکے۔
یہ قانون وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے اس وژن کا عملی اظہار ہے کہ خواتین پر تشدد کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ کے وژن کے مطابق، یہ قانون نہ صرف متاثرہ خواتین کو فوری طبی، نفسیاتی اور قانونی امداد فراہم کرے گا بلکہ پنجاب کی خواتین اور کمزور طبقات کے لیے ایک محفوظ صوبہ بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔