ڈاکٹر محمد ظفر اقبال نوری کے تازہ شاہکار!
رحمت عالم امام الانبیاءؐ کی ختم نبوت کے حوالے سے پوری امت متفق ہے کہ حضور اکرمؐ کے بعد کسی بھی طرح کا کوئی نبی قیامت تک نہیں ا سکتا اور حضرت محمد ؐ اللہ تعالی کے آخری سچے رسول ہیں یہ امت مسلمہ کا متفقہ اور اجتماعی عقیدہ ہے حضور ؐ کی ختم نبوت قران کریم سے ثابت ہے اور یہ نس قطعی ہے ان خیالات کا اظہار مقررین نے معروف ادیب محقق دانشور اور عالم دین ڈاکٹر محمد ظفر اقبال نوری کی تازہ علمی و تحقیقی کتاب "علامہ اقبال اور ردقادیانیت" کی تقریب رونمائی شیخ خطاب کرتے ہوئے کیا جو مصطفائی تحریک شمالی پنجاب کے زیر اہتمام ایوان کارکنان تحریک پاکستان و ادارہ نظریہ پاکستان لاہور میں منعقد ہوئی کہنے کو تو یہ تقریب ایک کتاب کی رونمائی و پذیرائی کے حوالے سے تھی لیکن عملا اس نے انجمن طلبہ اسلام کے زمانہ عروج کی یادوں کو تازہ کر دیا دور دراز سے سابق طالب علم رہنماؤں کی بھائی تعداد میں اس پروگرام میں شرکت کی۔ حروف سپاس برادر ذوالفقار حیدر سیالوی نے پیش کیے جبکہ مفتی محمد شفیع جوش، ملک محبوب الرسول قادری، ڈاکٹرمحمد شعیب، ڈاکٹر طاہر حمید تنولی، مفتی محمد حسن قادری (واشنگٹن) غلام مرتضی سعیدی، شیخ محمدطاہر انجم، ڈاکٹر منظور احمد فہمی، ڈاکٹر شمس المصطفی اسدی، ڈاکٹر محمد شعیب سمیت متعدد مقررین نے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر اقبال نوری کی تازہ کتاب عقیدہ ختم نبوت علامہ اقبال اور رد قادیانیت پر سیر حاصل تبصرہ کیا اور کتاب کے محاسن بیان کیے مقررین نے کتاب کی حسن طباعت کی تعریف کی اور مصنف کتاب ڈاکٹر محمد ظفر اقبال نوری کے اسلوب تحریر میں سنجیدگی متانت اور تحقیقی، شستہ انداز کو بے حد پسند کیا۔ ڈاکٹر محمد ظفر اقبال نوری نے اپنے قلیدی خطاب میں کہا کہ مصور پاکستان ترجمان حقیقت علامہ محمد اقبال ؒ کا کلام آفاقی و کائناتی ہے اور ان کی تحریر مسلمہ ہے اس کتاب کے لکھنے کی اصل ضرورت اس وقت پیش ائی جب اج سے ڈیڑھ دو عشرہ قبل قادیانیوں کی طرف سے علامہ اقبال اور ان کے اجداد پر قادیانیت کی تہمت پر مبنی چند مضامین چھاپے گئے تو اس وقت حقائق اجاگر کرنے کی غرض سے ہم نے یہ مقالہ لکھا جسے اب سخن گھر پہ پبلیکیشنز کے ڈائریکٹر دوست گرامی آفتاب نیر صدیقی نے بطریق احسن بڑے قلیل مدت میں شائع کر دیا۔ انجمن اسلام کے سابق مرکزی صدر ڈاکٹر حمزہ مصطفائی نے کہا کہ اللہ تعالی نے ڈاکٹر محمد ظفر اقبال نوری کو بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا ہے اور وہ ایک ہی وجود میں بہت ساری خوبیوں اور اوصاف کے حامل ہیں ہم ان سے توقع کرتے ہیں کہ وہ مستقبل قریب میں مصطفائی تحریک کے لیے تربیتی اور رہنما لٹریچر فراہم کریں گے تاکہ ہم اپنے تنظیمی لٹریچر کی روشنی میں اپنے متعلقین و وابستگان کی ذہن سازی کر سکیں۔۔ اپنی جوابی تحریک میں تقریر میں ڈاکٹر ظفر اقبال نوری نے اس امر کا اظہار کیا کہ وہ مصطفائی تحریک کے لیے لٹریچر کی تیاری کے حوالے سے پوری کوشش کریں گے۔ جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور انٹرنیشنل غوثیہ فارم کے چیئرمین مولانا ملک محبوب الرسول قادری نے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر اقبال نوری کی کتاب علامہ اقبال رد قادیانیت کو ان کی علمی و تحقیقی اور ایک شعوری کوشش کاوش قرار دیا انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ظفر اقبال نوری نے علم اور تحقیق کی روشنی میں ترجمان حقیقت علامہ اقبال اوران کے والدین پر قادیانیت کے بہتان کی تردید اور حقائق و دلائل کے ساتھ ان کا رد بلیغ کر کے معاملہ کلیئر کر دیا ہے ملک محبوب رسول قادری نے کہا کہ اس کتاب میں موجود 50 احادیث صحیحہ کی صورت میں عقیدہ ختم نبوت کو جناب رسالت ماب ؐ کے ارشادات کی روشنی میں ثابت کیا گیا ہے۔
سیدارشد،حسین گیلانی اور پیر محمد سعید چشتی میزبان تھے بعد ازاں جملہ شرکاء کے اعزاز میں ضیافت کا اہتمام کیا گیا رہبر مصطفی تحریک جناب ڈاکٹر ظفر اقبال نوری نے احباب کے ساتھ ترجمان حقیقت مصور پاکستان علامہ محمد اقبال کے مزار پر حاضری دی گزشتہ روز دربار فیض عالم حضرت سیدی داتا گنج بخش علی ہجویری ؒ کی جامع مسجد میں سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر سید طاہر رضا بخاری کی صدارت میں ڈاکٹر ظفر اقبال نوری کی کتاب۔۔ تسہیل کشف المحجوب۔۔ کی تقریب رونمائی بھی منعقد کی گئی یہ کتاب دو جلدوں پر مشتمل ہے جسے محکمہ اوقاف حکومت پنجاب نے اہتمام سے شائع کیا ہے اس تقریب میں خطیب جامع مسجد داتا دربار مولانا مفتی محمد رمضان سیالوی نے خطاب کرتے ہوئے خطاب کی اہمیت و افادیت پر سیر حاصل گفتگو کی مفتی محمد رمضان سیالوی نے کہا کہ سید ہجویر خطے میں امن کے داعی تھے کشف المجوب روحانی ارتقا کا ذریعہ اور تصوف کا مکمل نظام ہے ڈاکٹر ظفر اقبال نوری نے اس کتاب کی تصہیل کے ذریعے سے اس کے کارین کے لیے بہت ساری اسانیاں پیدا کر دی ہیں بلا شبہ یہ ڈاکٹر نوری پر حضور فیض عالم سیدی داتا گنج بخش علی ہجویری کی خصوصی نگاہ شفقت کا نتیجہ ہے ڈاکٹر ظفر اقبال نوری نے کمال عجز و انکسار سے حضرت فیض عالم داتا گنج بخش سے عقیدت و محبت کا اظہار کیا۔
٭٭٭