7 جانوروں سے مشابہت والا دابتہ الارض کب نکلے گا؟ اس کے پاس حضرت موسٰیؑ کا عصا کیوں ہوگا؟ اس کے کتنے سال بعد قیامت برپا ہوگی؟
امام مہدی کی خلافت، نزول عیسیٰ علیہ السلام ، دجال کے قتل اور یاجوج ماجوج کے خروج کے بعد جب عیسیٰ علیہ السلام کا انتقال ہوگا تو اس کے بعد قیامت کی بڑی اور حتمی نشانیاں تیزی سے ظہور پذیر ہونا شروع ہوجائیں گی۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دور میں روئے زمین پر سوائے اہل ایمان کے کوئی باقی نہ رہے گا، کینہ و حسد لوگوں سے اٹھ جائے گا اور تمام لوگ اعلیٰ اخلاق کے مالک ہوں گے، یہاں تک کہ سانپ اور دوسرے درندے بھی لوگوں کو تکلیف نہیں پہنچائیں گے۔
ترمذی شریف میں ایک روایت ہے کہ یاجوج ماجوج جو کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی بد دعا کے باعث ہلاک ہوچکے ہوں گے اور ان کی لاشیں اللہ کی طرف سے بھیجے جانے والے پرندے اٹھا کر پھینک دیں گے، ان کی تلواروں کی نیامیں اور کمانیں ایک عرصے تک جلانے کے کام آتی رہیں گی۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی موجودگی میں سات سال تک نیکی و تقویٰ ، خوفِ الہٰی، اعلیٰ اخلاقی قدریں قائم رہیں گی لیکن پھر نفسانی خواہشات سر اٹھانا شروع کردیں گی۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام اپنے نزول کے بعد 40 سال تک زمین پر قیام فرمائیں گے ، اس دوران آپ نہ صرف شادی کریں گے بلکہ آپ کی اولاد بھی پیدا ہوگی۔ پھر آپ کا انتقال ہوگا تو آپ کو رسول اللہ ﷺ کے روضہ مبارک میں دفن کیا جائے گا۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دنیا سے پردہ فرما جانے کے بعد یمن سے تعلق رکھنے والا شخص آپ کا خلیفہ ہوگا ، اس شخص کا نام جہجاہ ہوگا اور اس کا تعلق قبیلہ قحطان سے ہوگا، یہ بھی نہایت عدل و انصاف سے امور خلاف سرانجام دے گا۔ اس خلیفہ کے بعد بھی چند مسلمان بادشاہ آئیں گے لیکن ان کے عہد میں کفرو جہالت کی رسومات عام ہوجائیں گی اور علم بہت کم ہوجائے گا، اس دوران ایک مکان مشرق میں اور ایک مکان مغرب میں دھنس جائے گا، ان مکانوں میں ہلاک ہونے والے تقدیر کے منکر ہوں گے۔
انہی دنوں میں ایک دھواں نمودار ہوگا جو زمین پر چھا جائے گا اور اس سے لوگوں کو شدید تنگی ہوگی۔ اس دھویں کے باعث مسلمان لوگ صرف ضعفِ دماغ اور نزلہ وغیرہ میں مبتلا ہوں گے مگر منافقین و کفار ایسے بیہوش ہوجائیں گے کہ بعض ایک دن ، بعض دو، بعض تین دن میں ہوش میں آئیں گے۔ دنیا بھر میں پھیلا یہ دھواں مسلسل 40 دن تک رہے گا پھر مطلع صاف ہوجائے گا، اس کے بعد ذوالحج میں یوم نحر یعنی عیدالاضحیٰ کے بعد رات اس قدر طویل ہوگی کہ مسافر تنگ دل، بچے خواب سے بیدار، مویشی اپنی چراگاہوں میں جانے کیلئے بے قرار ہوجائیں گے۔ بے چینی اتنی زیادہ بڑھ جائے گی لوگ آہ و زاری شروع کردیں گے اور توبہ توبہ پکار اٹھیں گے، آخر کار تین چار راتوں کے بعد اضطرابی کیفیت میں سورج تھوڑی سی روشنی لے کر برآمد ہوگا، اس سورج کی روشنی چاند گرہن کی طرح کی ہوگی اور یہ مغرب سے طلوع ہوگا، اس وقت تمام لوگ اللہ تعالیٰ کی توحید کا اعتراف کریں گے مگر اس وقت تک توبہ کا دروازہ بند ہوچکا ہوگا، اس کے بعد سورج طلو ہوتا رہے گا لیکن اس کی روشنی بہت تھوڑی ہوا کرے گی۔
جب سورج مغرب سے طلوع ہوگا تو اس کے اگلے دن صفا کی پہاڑی زلزلے سے پھٹ جائے گی جس میں سے ایک منفرد شکل کا جانور نکلے گا ، اس سے پہلے اس کے نکلنے کی دو بار جھوٹی خبریں یمن اور نجد میں مشہور ہوچکی ہوں گی۔ شکل کے اعتبار سے یہ جانور سات جانوروں سے مشابہت رکھتا ہوگا۔ اس کا چہرہ آدمی جیسا ہوگا، پاؤں اونٹ جیسے، گردن گھوڑے جیسی، دم بیل کی طرح ہوگی۔ یہ جانور سرین میں ہرن جیسا، سینگوں میں بارہ سنگھا جیسا اور ہاتھوں میں بندر سے مشابہت رکھتا ہوگا۔
یہ جانور انتہائی سمجھدار ہوگا اور بولنے میں انتہائی فصیح اللسان ہوگا ، اس کے ایک ہاتھ میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا عصا اور دوسرے ہاتھ میں حضرت سلیمان علیہ السلام کی انگوٹھی ہوگی، یہ تمام شہروں میں اتنی تیزی کے ساتھ دورہ کرے گا کہ کوئی انسان اس کا پیچھا نہیں کرسکے گا اور کوئی بھاگنے والا اس سے چھٹکارا حاصل نہیں کرپائے گا۔ یہ جانور ہر شخص کو نشان لگائے گا، اگر کوئی صاحب ایمان ہوگا تو اس کی پیشانی پر ۔۔۔
ہماری مزید تاریخی اور دلچسپ ویڈیوز دیکھنے کیلئے "ڈیلی پاکستان ہسٹری" یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں