رمضان میں بانجھ پن کے علاج پر ڈیڑھ لاکھ روپے رعایت کااعلان

رمضان میں بانجھ پن کے علاج پر ڈیڑھ لاکھ روپے رعایت کااعلان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈاکٹرسجادآسٹریلین کونسپٹ انفرٹیلٹی آئی وی ایف اینڈ جینٹکس سنٹر کے سی ای او سید عامر سجاد نے کہا ہے کہ ہم ہمیشہ کی طرح اپنی روایت کے مطابق رمضان المبارک کی خوشی میں اس سال بھی بے اولاد جوڑوں کے علاج میں ایک سے ڈیڈھ لاکھ روپےتک کاخصوصی ڈسکاونٹ دے رہے ہیں۔انھوں نے یہ بات ڈاکٹرسجاد آسٹریلین کونسپٹ انفرٹیلٹی آئی وی ایف اینڈ جینٹکس سنٹرمیں صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔انھوں نے مذید کہا کہ رمضان رعایتی پیکج میں تمام ادویات بھی شامل ہیں۔اور اگرکوئی کسی وجہ سے رمضان میں علاج نہیں کرپارہا تو وہ ابھی بکنگ کروا کر عید الفطر کے بعد بھی علاج کرواسکتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں سید عامر سجاد نے کہا کہ ڈاکٹرسجادآسٹریلین کونسپٹ انفرٹیلٹی آئی وی ایف اینڈجینٹکس سینٹر میں 15ہزار سے زائد شادی شدہ جوڑے صاحب اولاد ہوچکے ہیں،1998 چیئرمین ڈاکٹر سید سجاد حسین کےویژن کے مطابق قائم ہونے والے ادارے کی 18شاخیں کراچی،حیدر آباد، سکھر اسلام آباد سمیت لاہور،پشاور،کوئٹہ، لاڑکانہ،ملتان،فیصل آباد ودیگر شہروں میں موجود ہیں،میڈیکل سینٹر میں آنے والے مریضوں سے فیس 5 ہزار سے لیکر 6 لاکھ روپے تک لی جاتی ہے،وہ اپنے دفتر میں صحافیوں سے خصوصی گفتگو کررہے تھے،ایک سوال پر عامر سجاد نے کہا کہ علاج کی مدت ایک ماہ ہوتی ہے،ہر مریض کو مختلف دنوں میں میڈیکل سینٹر میں 2 سے 3 گھنٹے گزارنے ہوتے ہیں،انہوں نے کہا کہ علاج مریضوں کی کیفیت دیکھ کر آپریشن،دواوں اور سانٹیفک طریقے سے کیا جاتا ہے،انھوں نے کہاکہ علاج کرانے والوں میں کامیابی کا تناسب 100میں سے 40 فیصد ہے،دنیا میں 15 فیصد لوگوں کو اس علاج کی ضرورت پیش آتی ہے،یہ تعداد ان لوگوں کی ہے جو بچے پیدا نہیں کرسکتے،انھیں میڈیکل سینٹر جانے کی ضرورت پیش آتی ہے،انہوں نے کہا کہ عورت کی عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ایسے مریضوں کے لئیے مشکلات بڑھ جاتی ہیں اور وہ افراد جو شادی کے فوری بعد اس اہم مسئلے پر توجہ دیتے ہیں انہیں زیادہ اس بارے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا،انہوں نے کہا بانجھ پن قابل علاج ہے اس کے لئیے جدیدترین ٹیکنا لوجی ہمارے سینٹر میں استعمال ہوتی ہے اور ہمارے ڈاکٹرز بیرون ملک بھی تربیت حاصل کرنے کیلئے جاتے ہیں،انہوں نے کہا کہ علاج سے انسانی جانوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا، ہمارے یہاں ڈاکٹر سے پہلے مشورے کی کوئی فیس وصول نہیں کی جاتی، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ علاج کی شرعی حیثیت کے بارے میں ہم نے مشہور مسلم یونیورسٹی جامعہ الازہر سے فتویٰ حاصل کیا ہوا ہے،والدین اور بچے کا ڈی این اے ٹیسٹ کراکر خدشات دورکئے جاسکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ جو علاج ہم 6 لاکھ روپے میں کرتے ہیں اس پر بیرون ملک خرچ 65 لاکھ روپے آتا ہے اور مریض کو بیرون ملک سفر بھی کرنا پڑتا ہے۔