فاطمہ قتل کیس، پولیس کا مقتولہ کی ماں سے نارو اسلوک، قتل کی دھمکیاں

فاطمہ قتل کیس، پولیس کا مقتولہ کی ماں سے نارو اسلوک، قتل کی دھمکیاں
فاطمہ قتل کیس، پولیس کا مقتولہ کی ماں سے نارو اسلوک، قتل کی دھمکیاں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

رانی پور (ڈیلی پاکستان آن لائن) جعلی پیر کے ڈیرے پر قتل ہونیوالی کمسن گھریلو ملازمہ فاطمہ قتل کیس میں بچی کی والدہ کو ایس ایچ او کی جانب سے قتل اور اغوا کی دھمکیاں دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

 کیس کی مدعی بچی کی ماں شبنم نے کہا ہے کہ ایس ایچ او مجھے اغواء اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے، ایس ایچ او غنی دایو نے میری مرحوم بیٹی کیلئے غلط الفاظ استعمال کیے اور کہا کہ فاطمہ تو مرگئی مگر تمہاری قوم کے لیے سونے کی مرغی بن گئی۔ فاطمہ کی والدہ نے کہا کہ میں اپنی مرحوم بیٹی کے لیے ایسے الفاظ برداشت نہیں کرسکتی، ایس ایچ او خانواہن غنی دایو، رانی پور کے پیروں کا آدمی ہے، اس سے مجھے خطرہ ہے لہذا مجھے تحفظ دیا جائے۔بچی کی والدہ کا بیان میڈیا پر جاری ہونے کے بعد اعلیٰ پولیس حکام نے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او کو معطل کردیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں نگراں وزیر داخلہ نے بھی دورے کے دوران ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا مگر ایس ایچ او کے خلاف کارروائی نہ ہوئی، آج والدہ کا بیان وائرل ہونے پر حکام ایکشن میں آئے ہیں۔