گدو تھرمل پاور ہاؤس میں آتشزدگی کا معاملے میں حیران کن انکشافات سامنے آگئے
حیدرآباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) گدو تھرمل پاور ہاؤس میں آتشزدگی کا معاملے میں حیران کن انکشافات سامنے آگئے، کتنے ارب روپے کا نقصان ہوا ؟ اس حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آئی ہیں ۔
" جنگ " کے مطابق گدو تھرمل پاور ہاؤس میں آتشزدگی سے اور انشورنش کورنگ کی عدم فراہمی کے باعث 40ارب روپے نقصان کا انکشاف ہوا ‘ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی کہ 2022ءمیں گدو پاور ہاؤس کے سٹیم ٹربائن 16 میں آگ لگنے کے واقعے کی وجہ سے سٹیم ٹربائن اور اس کے متعلقہ آلات کے نقصان کا تخمینہ 38 ارب روپے سے زائد کا ہے۔ جنوری 2023ءمیں گیس ٹربائنز14اور15بالترتیب431اور 744 گھنٹے جبری بند رہے جس کا عذر ”بیمہ کور نہ ہونے“ کا پیش کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں بجلی بنانے والے پاور اسٹیشن میں ناقص انتظامات کے باعث آتشزدگی کے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں جس کی وجہ سے اربوں روپے کی مالیت کے آلات جل کر خاکستر ہوگئے۔نیپرا کے پالیسی کے مطابق اگر کوئی بھی کمپنی یا فرم پاور جنریشن کے لیے پلانٹ کی تنصیب کرے گی تو اس پر لائسنس کے اجراءکے لیے پالیسی پر عملدرآمد کرنا پڑے گا اور پالیسی میں ایک پوائنٹ یہ بھی ہے کہ بجلی بنانے کے لیے لائسنس کااجراءتب ہوگا جبکہ بشمول پاور پلانٹ کی انتظامیہ کسی حادثے کی صورت میں پلانٹ کا بیمہ کرائے۔
”جنگ“ کو موصول ہونے والے دستاویزات کے مطابق گدو تھرمل پاور ہاؤس میں 2022ءکو لگنے والے آگ کے بعد نقصانات کے ازالے کے لیے مذکورہ پلانٹ کا کوئی بیمہ کور حاصل نہیں کیا گیا۔ نیپرا کے 747 میگا واٹ کمبائنڈ سائیکل پاور پلانٹ کے ٹیرف ڈیٹرمنیشن میں 24 اپریل2016ءکو گدو تھرمل پاور ہاؤس (GENCO-II)کو انشورنس لاگت کے جزو کی منظوری دی تھی۔