پیشہ وارانہ اور ذاتی زندگی میں صبر و تحمل اختیار کیجئے،عظیم کامیابیوں کے حصول کیلیے وقت درکار ہوتا ہے،جلد باز لوگ شاید ہی  کامیاب ہوتے ہیں 

 پیشہ وارانہ اور ذاتی زندگی میں صبر و تحمل اختیار کیجئے،عظیم کامیابیوں کے ...
 پیشہ وارانہ اور ذاتی زندگی میں صبر و تحمل اختیار کیجئے،عظیم کامیابیوں کے حصول کیلیے وقت درکار ہوتا ہے،جلد باز لوگ شاید ہی  کامیاب ہوتے ہیں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:ڈاکٹر ڈیوڈ جوزف شیوارڈز
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط:219
میں نے پوچھا۔ ”کیسا معاہدہ؟“
برنڈا نے جواب دیا۔ ”معاہدہ ہم نے یہ طے کیا کہ اگر ہم میں سے کوئی فرد دوسرے پر تنقید کرے تو دوسرا شخص صبروتحمل کا مظاہرہ کرے، دوسرا یہ کہ ہم دونوں میں ہر شخص ایک دوسرے کی تعریف کرے۔ اس طرح ہم نے ایک دوسرے پر تنقید کا سلسلہ بند کر دیا اور ایک دوسرے کی تعریف شروع کر دی۔“
برنڈا نے اپنا سلسلہ کلام جاری رکھا۔”ایک دوسرے کے ساتھ صبروتحمل کے ساتھ پیش آنے کے سبب بہت بڑا اور اہم فرق رونما ہوا۔ اور اب ہماری زندگی دوبارہ خوشی و مسرت کا گہوارہ بن گئی ہے۔“
غیر متزلزل صبر و تحمل، کامیابی کی ضمانت ہے۔ اسے آزمائیے اور یاد رکھیے:
عظیم کامیابیوں کے حصول کے لیے وقت درکار ہوتا ہے۔
جلد باز اور بے صبر لوگ شاید ہی اپنے مقصد میں کامیاب ہوتے ہیں۔
انتہائی صابر اور قانع افراد زندگی کی چمک اور رمق سے محروم ہوتے ہیں اور توقعات سے کم دولت حاصل کرتے ہیں۔
غیر متزلزل اور مستحکم، صبر و تحمل کا مادہ رکھنے والے لوگ ہمیشہ کامیاب ہوتے ہیں کیونکہ وہ ہمت نہیں ہارتے۔
عظیم ایجادات اور کامیابیوں کو مکمل ہونے میں ایک طویل عرصہ صرف ہوا۔
آپ کی شروعات اتنی اہم نہیں جتنی آپ کی کامیابی اہم ہے۔
سرمایہ کاری کے حوالے سے صبر و تحمل اس وقت کارگر ثابت ہوتا ہے جب  دولت کمانے کا عمل آپ کے لیے دلچسپ کھیل ہو اور آپ دولت کو اپنے اوپر سوار نہ ہونے دیں۔
 زیادہ سے زیادہ صبر و تحمل اختیار کیجئے۔
 کبھی خطرہ مول نہ لیجئے۔
یقین کر لیجئے کہ جو لوگ خطرہ مول نہ لے سکیں، انہیں نقصان نہ پہنچنے پائے۔
اپنی نیک نامی اور اچھی شہرت کی حفاظت کیجئے کیونکہ راتوں رات یہ آپ سے چھن بھی سکتی ہے۔
اپنی پیشہ وارانہ اور ذاتی زندگی میں صبر و تحمل اختیار کیجئے۔
گیارہواں باب
زندگی کے نئے سفر کا آغاز 
چونکہ ہم فطری اورقدرتی طور پر ایماندار ہیں، ایمانداری ہمارے رگ و پے میں بسی ہوتی ہے۔ اس لیے ہم میں اکثر لوگ مندرجہ ذیل حالات کا شکار ہو جاتے ہیں۔
”اگر ہم کامیابی کے حصول کے ضمن میں ”یہ ہمیں حاصل نہیں ہوسکتی“ پر مبنی رویہ اپناتے ہیں، منفی ذہنیت اور سوچ کے حامل افراد سے میل جول برقرار رکھتے ہیں، اپنے رویوں میں مثبت تبدیلی نہیں لاتے، ہمارے پیش نظر معمولی مقاصد ہوتے ہیں، تو پھر ایک بیزار کن، بے مقصد، فضول اور ناکام مستقبل ہی ہمارا مقدر ہے۔“
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوط ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -