جب میچ کا بائیکاٹ نہیں کیا تو پھر ہاتھ ملانے میں بھی کسی کو مسئلہ نہیں ہونا چاہیے، سابق بھارتی کپتان اظہرالدین نے ٹیم انڈیا کو تنقید کا نشانہ بنادیا

ممبئی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین بھی نو ہینڈ شیک پالیسی پر بول پڑے، انہوں نے کہا کہ جب میچ کا بائیکاٹ نہیں کیا تو پھر ہاتھ ملانے میں بھی کسی کو مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک انٹرویو میں محمد اظہر الدین نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادوو پر کڑی تنقید کی، ان کا کہنا تھا کہ جب پوری قوم کے کہنے پر میچ کا بائیکاٹ نہیں کیا گیا تو پھر ہاتھ ملانے میں کیا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اب جب ہم کرکٹ کھیل ہی رہے ہیں تو پوری شان وشوکت کے ساتھ کھیلنا چاہیے اور اس میں کسی سے ہاتھ ملانا یا گفتگو کرنے سے کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے کیوں کہ جب میچ کھیلنے پر سب راضی ہیں تو پھر یہ کون سی بڑی بات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت ایک اچھی ٹیم ہے جو گزشتہ کئی سالوں سے مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہے رہی ہے اور ایشیا کپ میں بھی ٹیم مسلسل فتوحات کے بعد پراعتماد دکھائی دے رہی ہے۔محمد اظہر الدین نے کہا کہ بھارتی کھلاڑیوں کو اپنی کارکردگی کے ساتھ ساتھ میدان میں رویے سے بھی دنیا کو مثبت پیغام دینا چاہیے، کرکٹ ہمیشہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کم کرنے کا ذریعہ رہی ہے۔سابق بھارتی کپتان کا کہنا تھا کہ میچ کھیلنے کے بعد کسی قسم کے احتجاج کا کوئی جواز نہیں، انہوں نے پاکستانی کپتان سلمان علی آغا کی جانب سے ہاتھ نہ ملانے پر پوسٹ میچ پریس کانفرنس کے بائیکاٹ پر بھی تنقید کی۔
انہوں نے بھارتی کرکٹ بورڈ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ’جب آپ نے فیصلہ کرلیا ہے کہ پاکستان کے خلاف دو طرفہ سیریز نہیں کھلیں گے مگر آئی سی سی ایونٹس میں کھیلیں گے تو پھر اس طرح کا احتجاج سمجھ سے بالاتر ہے، اگر یہی کرنا ہے تو پھر کھیلنے کی ہی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے‘۔اس سے قبل، بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق کپتان محمد اظہرالدین نے پاک بھارت میچ میں کھلاڑیوں کے ہاتھ نہ ملانے کو کھیل کی روح کے منافی قرار دیا تھا۔