پشاور ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور شوہر ہادی علی چٹھہ کو 9 اکتوبر تک راہداری ضمانت دے دی

پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ہائی کورٹ نے ایمان مزاری ایڈووکیٹ اور ان کے شوہر ہادی علی چھٹہ ایڈووکیٹ کو 9 اکتوبر تک راہداری ضمانت دے دی۔
چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے راہداری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ ایمان مزاری کے وکلا عطاء اللہ کنڈی، جہانزیب محسود، طارق افغان، اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثناء اللہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ ایمان مزاری وکیل اور سماجی کارکن ہیں، اسلام آباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس پر چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے استفسار کیا کہ یہ دونوں وکیل ہیں؟ وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ جی دونوں درخواست گزار وکیل ہیں اور عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔
چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے پوچھا کہ آپ پہلی بار پشاور آئی ہیں؟ ایمان مزاری نے جواب دیا کہ جی میں پہلی بار پشاور ہائیکورٹ میں آئی ہوں۔
چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کہا کہ چلو آپ ایف آئی آر کے بہانے پشاور تو آئیں، آپ لوگ تو ویسے بھی خیبرپختونخوا نہیں آتے۔
وکیل ایمان مزاری عطاء اللہ کنڈی ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایمان مزاری خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے مظلوم لوگوں کی آواز ہے۔
عدالت نے ایمان مزاری اور ہادی علی چھٹہ کو 9 اکتوبر تک راہداری ضمانت دے دی۔