اللہ والوں کے قصّے... قسط نمبر 142

اللہ والوں کے قصّے... قسط نمبر 142
اللہ والوں کے قصّے... قسط نمبر 142

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کسی مسافر کو حضرت عبداللہ خفیفؒ کے یہاں حاضری کے بعد دست آنے شروع ہوگئے۔ حتیٰ کہ رات گئے تک اس کو پچاس مرتبہ رفع حاجت کے لیے لے جایا گیا لیکن جب رات کے آخری حصہ میں آپ کی آنکھ لگ گئی اور اس کو رفع حاجت کی ضرورت پیش آئی تو اس نے آپ کو آواز دی اور جب نیند آجانے کی وجہ سے آپ کی طرف سے کوئی جراب نہیں ملا تو اس مسافر نے چیخ کر کہا
”او شیخ! کہاں چلا گیا۔ تجھ پر خدا کی لعنت ہو۔“
یہ جملہ سن کر لوگوں نے آپ سے عرض کیا کہ آپ نے اس کی خدمت اور پاسداری کیوں کی؟“
آپ نے فرمایا ”اللہ تعالیٰ نے مجھے خربا بات سننے کے لیے کان عطا نہیں کیے۔ میں نے تو اس کو یہ کہتے سنا کہ تیرے اوپر رحمت ہو۔“
٭٭٭

اللہ والوں کے قصّے... قسط نمبر 141 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں
حضرت شاہ کمال کتیھلیؒ بہت جلالی تھے۔ کوئی صاحب ولایت کتیھل کے قریب بغیر آپ کی اجازت کے نہیں آکستا تھا۔ اگر کوئی ہمت کرتا تو آپ اس کی ساری صلاحیتیں سلب کرلیتے تھے۔
آپ نے اپنے بڑے صاحبزادے شاہ عماد الدینؒ کی صلاحیتیں ان سے کرامت سرزد ہونے پر سلب کرلیں۔ آپ کے چھوٹے صاحبزادے نور الدینؒ سے جب کرامت سرزد ہوئی تو آپ نے ان کے سینے پر اپنا ہاتھ پھیرا۔ ہاتھ پھیرنا تھا کہ ان کا انتقال ہوگیا۔
٭٭٭
احنف بن قیسؒ سے کسی نے پوچھ اکہ آپ نے یہ غیر معمولی تحمل و بردباری کہاں سے سیکھی؟“
آپ نے فرمایا ”قیس بن عاصمؒ سے کہ ان کی کنیز بکری کا بھنا ہوا بچہ سیخ پر لگائے ان کی طرف لارہی تھی کہ وہ اس کے ہاتھ سے گر کر آپ کے ننھے بچے پر آپڑا اور اس نے وہیں دم توڑ دیا۔ کنیز ڈر کے مارے بے ہوش ہوگئی۔
قیس بن عاصمؒ نے فرمایا ”گھبراتی کیوں ہو؟ پرسکون رہو۔ تمہارا اس میں کیا جرم ہے کہ یہ تو تقدیر کے کرشمے ہیں۔ جاﺅ میں نے حق تعالیٰ کی راہ میں تجھے آزاد کیا۔“
٭٭٭
ایک دن حضرت شیخ احمد عبدالحقؒ ردولوی نے ایک دیگ پکائی اور اس دیگ کو راستے میں رکھ دی۔ ہر شخص کو اجازت تھی کہ اس میں سے کھانا لے اور کھائے۔
تین روز تک ہزاروں آدمی اس میں سے کھانا لیتے رہے اور کھاتے رہے۔ کھانا کم نہیں ہوا۔ تین دن کے بعد آپ نے اس دیگ کو اُٹھالیا۔
٭٭٭
ایک دن لوگوں نے حضرت ذوالنون مصریؒ سے سماع کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا ”سجا وجد ہی دل ہلاتا ہے۔ اگر کوئی حق کے واسطے سنے تو لطف پید اہوتا ہے اور فسق کے سبب سے سنے تو زندیق ہوتا ہے۔(جاری ہے)

اللہ والوں کے قصّے... قسط نمبر 143 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں