دنیا میں دھوم ہو گئی اردو زبان کی ۔۔۔

آباء نے ہم کو پیار سے اردو جو دان کی
دنیا میں دھوم ہو گئی اردو زبان کی
دل میں دھڑکتی ، سانس میں اپنی رواں دواں
دراصل روح بھی ہے یہی جسم و جان کی
تمثیل ہو ، غزل ہو ، فسانہ کہ داستان
دامن میں اس کے خوب ہے وسعت بیان کی
اس کے کئی برت کئی لہجے کئی ہیں رنگ
جیسے زمین کو چھو لے دھنک آسمان کی
روزن سے آتی دھوپ میں ذرات کا وہ رقص
دالان میں بسی ہے مہک پاندان کی
اہلِ زباں اثاثہ ہیں اس ملک و قوم کا
ان کے سخن میں برکتیں قومی زبان کی
تعلیم ہو کہ تربیت اردو ہے پیش پیش
جیسے چمن سے دوستی ہو باغ بان کی
اقبال و فیض میر ہو غالب کہ ہو فراز
سب آن بان شان ہیں اردو زبان کی
مر جائیے یا اس کے ہدف تک تو جائیے
اب آ گئی ہے سر پہ گھڑی امتحان کی
سرکار اذن دیجئے رائج کریں اسے
پھولے پھلے دلہن بنے سارے جہان کی
تہذیب ہو ادب ہو تلفظ کے ساتھ ساتھ
عزت سنور نہ جائے مرے خاندان کی
یہ اجنبی سی کیوں ہے میرے اپنے دیس میں
جیسے ہو بسری یاد کوئی رفتگان کی
کلام : عرفانہ امر