اپنے جسم خود کاٹنے والا دنیا کا پر اسرار ترین قبیلہ
سڈنی (نیوزڈیسک) افریقہ اور آسٹریلیا کے گھنے جنگلوں اور دور دراز صحراﺅں میں پائے جانے والے قدیم وحشی قبائل کا رہن صحن اور طرز زندگی دور جدید کے انسان کیلئے کسی حیرت انگیز افسانوں سے کم نہیں۔
آسٹریلیا میں کوئینز لینڈ کے صحراﺅں میں آباد مارن یاما قبیلہ بھی اپنی عجیب و غریب روایات اور کلچر کی وجہ سے ایک عجوبے کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس قبیلے کی روایت ہے کہ اس کے مرد ہر سال تین ماہ کیلئے اپنے بزرگوں کی روحوں کو جگانے کیلئے اپنے مقدس مقامات کا سفر کرتے ہیں۔ یہ لوگ صحرا کے کنارے پر واقع قصبے کلون کری میں تین ماہ گزارتے ہیں اور اس دوران اپنی مقدس رسوم سرانجام دیتے ہیں۔
یہ لوگ کینگرو کو مقدس جانور سمجھتے ہیں اور اپنے جسموں پر پتھروں سے گھاﺅ لگا کر کینگرو کی تصویریں بناتے ہیں۔ یہ جسموں کو ایک مخصوص رنگ سے مزین کرتے ہیں جسے گیرو، شہد اور خون کے آمیزے سے تیار کیا جاتا ہے۔میلبورن سے تعلق رکھنے والے فوٹو گرافر بروک مشیل نے قبیلے کے مردوں کا ساتھ سفر کیا اور ان کی مقدس زیارتوں اور رسوم کی تصاویر بنائیں۔ان تصاویر میں زائرین کی منفرد انداز و اطوار، لباس، ہتھیار اور جسم پر بنائی گئی تصاویر نمایاں ہیں۔