شہباز شریف کو چین کی جانب سے علاج کی پیشکش
مسلم لیگ(ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر محمد شہباز شریف نیب میں پیشی کے بعد کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں ان کی جانب سے قومی احتساب بیورو کو کئی بار استدعا کی گئی تھی کہ وہ کینسر کے مریض رہے ہیں اور اب بھی میڈیکل چیک اَپ کے لئے لند ن جاتے ہیں انھیں حاضری سے مستثنیٰ قرار دیا جائے اور ویڈیو لنک کے ذریعے سوالات کے جوابات دیئے جائیں گے، لیکن نیب نے اُن کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وارنٹ گرفتاری جاری کئے لاہور ہائی کورٹ سے قبل از گرفتاری ضمانت منظور ہونے کی وجہ سے نیب محمد شہباز شریف کو گرفتار نہیں کر سکی۔ ضمانت منظور ہونے کے بعد نیب نے پھر انہیں 9جون کو طلب کیا۔نیب میں پیش ہونے کے بعد شہباز شریف کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ پازٹیو آ گیا اور ماڈل ٹاؤن لاہور کی ذاتی رہائش گاہ میں قرنطین ہو گئے۔
واضح رہے 2005ء میں سعودی عرب میں جلا وطنی کے دوران محمد شہباز شریف کو کینسر کا مرض لاحق ہو گیا تھا۔ لندن میں علاج کیا اور ان کی سرجری بھی ہوئی تھی قوم کی دُعاؤں سے اللہ تعالیٰ نے انہیں دوسری زندگی عطا کی۔
محمد شہباز شریف کو میڈیکل چیک اَپ کے لئے لندن جانے کی بھی حکومت اجازت نہیں دیتی اور اُن کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے۔انصاف کے لئے وہ عدالتوں کے دروازیں کھٹکھٹاتے ہیں۔عدالت کی طرف سے ای سی ایل سے نام نکالنے کے فیصلے کے بعد وہ میڈیکل چیک اَپ کے لئے لند ن جاتے ہیں، لیکن شوگر سکینڈل میں ملوث جہانگیر ترین اپنے بیٹے کے ہمراہ لندن چلے گئے۔حکومت ان کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالتی اور انہیں کلین چٹ دی جاتی ہے، ملک میں یکطرفہ احتساب کیا جارہاہے بہت سے ایسے ملزمان جن کا ٹرائل چل رہا ہے، نیب انہیں گرفتار نہیں کرتی۔انکوائری و تفتیش میں تعاون کرنے والوں کو گرفتار کیا جاتا ہے۔ یورپی کمیشن نے بھی کہا ہے کہ پاکستان میں نیب اپوزیشن رہنماؤں کو گرفتار کرتی ہے حکومتی لوگوں کو گرفتار نہیں کرتی جس پر یورپی کمیشن نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر وقائد حزب اختلاف شہباز شریف کے کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد چین کی جانب سے انہیں دو مرتبہ علاج کی پیشکش کی گئی ہے۔چین کے کونسلر جنرل لانگ وینگ کی طرف سے مسلم لیگ(ن) کے صدر وقائد حزبِ اختلاف شہباز شریف کو خط لکھا گیا کہ کورونا وائرس سے آپ کے متاثر ہونے کی اطلاع پر بے حد دُکھ ہوا ہے انہوں نے کہا کہ آپ کو ہر طرح کی معاونت فراہمی کی پیشکش کرتے ہیں۔اپنے خط میں انہوں نے کہا ہے کہ کورونا وائرس پر قابو پانے تک چین پاکستان کی ہر طرح کی مدد کے لئے تیار ہے لانگ وینگ نے کہا کہ سی پیک کی تعمیر کے لئے آپ کی غیر معمولی کارکردگی ہمیں بہت اچھی طرح یاد ہے اورینج لائن، کوئلے سے بجلی پید اکرنے والا ساہیوال کا منصوبہ آپ کی غیر معمولی کاوش کا مظہر ہے۔کونسلر جنرل چین نے اپنے خط میں مزید کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے طور پر آپ نے پاک چین دوستی بڑھانے میں اہم کر دار اد اکیا۔
چین کی حکومت نے ہمیشہ محمد شہباز شریف کی خدمات کو سراہا ہے شہباز شریف اقتدار میں نہیں لیکن پھر بھی چینی حکومت کی طرف سے علاج معالجے کی پیشکش مسلم لیگ (ن) کے لئے نہیں،بلکہ پاکستانی قوم کے لئے فخر کی بات ہے۔
سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے شہباز شریف نے اپنے دورِ اقتدار میں دن رات کا م کیا۔توانائی سمیت مختلف ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جس پر چین کی حکومت نے انہیں ”پنجاب سپیڈ‘‘ کے خطاب سے نوازا۔ وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے محمد شہباز شریف کے دورہ چین کے موقع پر ایگزیم بینک آف چائنہ کی چیئرپرسن نے پنجاب میں چائنہ پاکستان کوریڈور کے تحت منصوبوں کی تعمیر کی رفتار کو تاریخی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب نے شین زن کی اصطلاح کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور اب چین میں تیز رفتاری سے منصوبے مکمل کرنے کے حوالے سے ”پنجاب سپیڈ“ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔واضح رہے کہ شین زن چین کے اُن شہروں میں شامل ہے جہاں چین کا پہلا انڈسٹریل و اکنامک زون بنایا گیا اور چینیوں نے وہاں جناتی انداز میں کام کرکے سب کو حیران کر دیا تھا۔ چین کے دورے کے موقع پر اُس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کو ”پنجاب سپیڈ“ کے خطاب کو چینی میڈیا نے غیر معمولی کوریج دی تھی کہ پاکستان اور چین کے درمیان بننے والی شاہراہ معیشت کی تعمیر میں شہباز شریف کا اہم رول ہے۔اسی طرح محمد شہباز شریف کو چینی میڈیا نے ”مین آف ایکشن‘ اور انہیں ایک محنتی اور ذہین شخصیت قرار دیا تھا اور لکھا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک کے منصوبوں کی بروقت تکمیل میں شہباز شریف کا اہم کردار ہے۔قوم سے یہ اپیل کی جاتی ہے کہ وہ مخلص اور نڈر سیاسی لیڈر شہباز شریف کی صحت یابی کے لئے دُعا کریں اور انہوں نے جس طرح ماضی میں ملک کی خدمت کی تھی صحت یابی کے بعد دوبارہ ملک و قوم کی خدمت کرسکیں۔