نہیں چھوڑ سکتے ہم ۔۔۔

نہیں چھوڑ سکتے ہم ۔۔۔
نہیں چھوڑ سکتے ہم ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ترک محبت کا وعدہ نہیں

کرسکتے ہم
تو چھوڑ جائے ہم کو 
نہیں چھوڑ سکتے ہم
یادیں، باتیں خوشبو 
بس رہی ہیں ہم میں 
تجھ کو کیا بتائیں 
جانم! 
ان سے نہیں 
نکل سکتے ہم 
ادھورے سپنے ادھورے وعدے 
جو اک کیف و مستی میں 
جھوم کر کیے تھے 
مانا ہم نے کہ 
پورے نہیں کرسکتے ہم 
پر اک اک لفظ کی گہرائی سے
تم واقف ہو 
ترک محبت کا وعدہ نہیں 
کر سکتے ہم

کلام :ڈاکٹر محمد کلیم

مزید :

شاعری -