نریندر مودی کا جنرل اسمبلی سے خطاب، پاکستان اور چین پر نام لیے بغیر تنقید

نریندر مودی کا جنرل اسمبلی سے خطاب، پاکستان اور چین پر نام لیے بغیر تنقید
نریندر مودی کا جنرل اسمبلی سے خطاب، پاکستان اور چین پر نام لیے بغیر تنقید
سورس: Screen Grab

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیو یارک (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے نام لیے بغیر پاکستان اور چین کو تنقید کا نشانہ بنا دالا۔

جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کا نام لیے بغیر نریندر مودی کا کہنا تھا کہ انتہا پسندی کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے، ایسے حالات میں پوری دنیا کو سائنسی اپروچ اپنانی ہوگی۔ جو ملک دہشتگردی کا سیاسی ٹول کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، انہیں یہ سمجھنا ہوگا کہ دہشتگردی ان کیلئے بھی اتنا ہی بڑا خطرہ ہے۔

انہوں نے افغانستان کی صورتحال پر کہا یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ افغانستان کی دھرتی کا استعمال دہشتگردی پھیلانے اور دہشتگرد حملوں کیلئے نہ ہو۔ ہمیں اس بات کیلئے بھی چوکنا رہنا ہوگا کہ وہاں کی نازک صورتحال کا کوئی ملک اپنے مفادات کیلئے ایک ٹول کی طرح استعمال کرنے کی کوشش نہ کرے۔ افغانستان کے عوام، خواتین، اقلیتوں اور بچوں کو مدد کی ضرورت ہے اور اس میں ہمیں اپنا کردار ادا کرنا ہی ہوگا۔

بھارتی وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں چین کو بھی نام لیے بغیر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سمندر ہماری مشترکہ میراث ہیں، ہمیں یہ دھیان کرنا ہوگا کہ سمندر کے وسائل کا فائدہ اٹھائیں انہیں اپنے فائدے کیلئے استعمال نہ کریں، ہمارے سمندر بین الاقوامی تجارت کیلئے لائف لائن ہیں، ہمیں انہیں توسیع پسندی کی دوڑ سے بچانا ہوگا، اس حوالے سے اقوام متحدہ کو مل کر آواز اٹھانی ہی ہوگی۔

نریندر مودی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ پر آج کئی طرح کے سوالات کھڑے ہو رہے ہیں، ان سوالات کو ماحولیاتی تبدیلیوں، دہشتگردی، سرد جنگ، کورونا کے اوریجن اور افغانستان کے مسئلے نے مزید گہرا کر دیا ہے۔