سڑکیں کھنڈر، گندگی ، ابلتے گٹرز ، سبزی اور فروٹ منڈی پر مسائل کا حملہ
ملتان (نیوز رپورٹر ) جنوبی پنجاب کی سب سے بڑی سبزی و فروٹ منڈی سیکرٹری مارکیٹ کمیٹی و عملہ کی عدم توجہی کے باعث گندگی اور نکاسی آب کے ناقص نظام کی وجہ سے ابلنے والے گٹرز کے گندے بدبودار پانی کیچڑ کی آماجگاہ بن کر رہ گئی ہے جبکہ منڈی میں آمد و رفت (بقیہ نمبر8صفحہ7پر )
کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ اور گڑھوں کا مرکز بنی ہوئی ہیں جہاں ابلتے گٹرز پر مچھروں کی بھرمار سبزی منڈی کے بیوپاریوں اور خریداروں کے لیئے خطرے کا الارم بنی ہوئی ہے جبکہ مارکیٹ کمیٹی کے سیکرٹری اور سپرنٹنڈنٹ رستم علی اور عملہ آڑھتیوں اور ٹھیلے والوں سے فیسوں اور بھتہ وصولی تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں سبزی منڈی میں کام کرنے والے مزدوروں نے احتجاج کرتے ہوئے روزنامہ پاکستان کو بتایا کہ مارکیٹ کمیٹی کا عملہ دفتر تک محدود ہے انہیں بارہا سیوریج کی ناقص کارکردگی اور صفائی نہ ہونے بارے آگاہ کیا ہے لیکن وہ ٹس سے مس نہیں ہوتے جس سے اس تاثر کو تقویت ملتی ہے کہ سبزی منڈی کے مسائل ان کی ترجیح نہیں انہیں فقط فیسوں کی وصولی سے سروکار ہے، سبزی منڈی کے متعدد آڑھتیوں کے مطابق سبزی منڈی میں داخلے پر فی گاڑی 1000 روپے سے لے کر 2500 روپے تک وصول کیئے جارہے ہیں جبکہ پارکنگ کی مد میں بھی اضافی رقم وصول کی جارہی ہے لیکن سبزی منڈی کے آڑھتیوں کو صاف ستھرا ماحول میسر نہ ہے جبکہ بنیادی سہولیات کا بھی فقدان ہے انہوں نے بتایا کہ سبزی منڈی کا ٹھیکیدار کنٹینر کا 2500 جبکہ پارکنگ کا 200 روپے اضافی چارج کیا جارہا ہے اسی طرح مزدہ لوڈر کا ساڑھے 700 روپے سوزوکی ہائی ایس 250 روپے پارکنگ 50 روپے ٹریکٹر ٹرالی 350 روپے پارکنگ 100 روپے رکشہ لوڈر 150 روپے بیڈ فورڈ 700 روپے جبکہ 10 وہیلر 1000 روپے علاوہ پارکنگ کے وصولی کی جارہی ہے لیکن ان سب فیسوں کی ادائیگی کے باوجود سبزی منڈی شکست و ریخت کا عملی نمونہ بنی ہوئی ہے انہوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ سبزی منڈی میں صفائی اور نکاسی آب کو یقینی بنانے سمیت داخلی سڑکات کو فوری مرمت کروانے کے احکامات جاری کریں اور غفلت کے مرتکب عملہ کی سرزش کی جائے،