آئندہ کی سیاست میں2 خاندانوں کو نہیں دیکھتا، بھٹو کے بعد عمران خان پہلا بندہ ہے جو ڈیل کیلئے تیار نہیں: محمد علی درانی کھل کر بول پڑے

آئندہ کی سیاست میں2 خاندانوں کو نہیں دیکھتا، بھٹو کے بعد عمران خان پہلا بندہ ...
آئندہ کی سیاست میں2 خاندانوں کو نہیں دیکھتا، بھٹو کے بعد عمران خان پہلا بندہ ہے جو ڈیل کیلئے تیار نہیں: محمد علی درانی کھل کر بول پڑے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وفاقی وزیر اطلاعات محمد علی درانی نے کہا ہے کہ عمران خان بھٹو کے بعد پہلا بندہ ہے جو کسی قسم کی ڈیل کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔عمران خان کی اس چیز کو عوام بہت رد عمل دے رہی ہے ہمیں اس کی عزت کرنی چاہیے۔حکومت 9مئی واقعہ کو سیاسی تقسیم کیلئے استعمال کر رہی ہے، حکومت اور اپوزیشن ملکر بیٹھیں جو تضادات ہیں انکو دور کریں اور نئے انتخابات کرائیں، پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عوام نے جمہوریت کیساتھ پاکستان کے مفاد میں کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا ہے،  پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگ عمران خان سے بات کرنے کے بجائے فوج کو استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام ”جرگہ“میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

محمد علی درانی کا مزید کہنا تھا کہ  2024ء کے الیکشن میں عمران خان نے دونوں خاندانوں کو کھونٹی سے ٹانک دیا،آئندہ کی سیاست میں ان دونوں خاندانوں کو نہیں دیکھتا، آئندہ بلدیاتی، صوبائی اور قومی اسمبلی کے انتخابات مشترکہ ہونگے۔حکومت کی جانب سے جو ظلم و زیادتی کی گئی اس نے مجھے مجبور کیا کہ میں عوام کیساتھ کھڑا ہوں۔ حکومت مفاہمت کی بات کرتی ہے اور ساتھ کہتی ہے9 مئی کے مجرم فلاں ہیں ، حکومت سیاست کررہی ہے یا دشمنی کررہی ہے۔9مئی کی مدعی پاک فوج ہے اور ظالم وہ ہیں جنہوں نے وہ ظلم کیا۔اگر مدعی کی ایف آئی آر درج ہوئی ہے تو داد رسی کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔حکومت ایک سال سے زائد عرصے میں ایک استغاثہ پیش نہیں کرسکی ایک ملزم کو مجرم نہیں بناسکی۔9 مئی کے واقعہ کو حکومت سیاسی تقسیم کیلئے استعمال کررہی ہے۔ حکومت اور اپوزیشن ملکر بیٹھیں جو تضادات ہیں انکو دور کریں اور نئے انتخابات کرائیں۔ سیاست میں اسکی عزت ہوتی ہے جو آئین کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کہا کرتا تھا آپ چور نہ کہیں چور وہ ہوتا ہے جس کو عدالت چور کہے۔جس کی فوٹو آپ دیکھتے ہیں وہ مجرم نہیں جس کو عدالت کہے وہ مجرم ہے۔اس وقت سارا شک حکومت کی طرف جارہا ہے۔یہ حکومت کا اختیار نہیں کہ وہ 9 مئی کو سیاست کو لیے استعمال کرے۔ ادارہ جاتی اصلاحات اور احتساب اداروں کو زندہ رکھتا ہے۔ ادارے کے اندر احتساب کا عمل شروع ہوا حکومت اور کچھ صحافی اس کو سیاست زدہ کررہے ہیں۔ فوج سیاست کیلئے نہیں ہے فوج ملک کے دفاع، سلامتی، بقاء کیلئے ادارہ ہے اس کو ادھر ہی رہنے دیں۔فوج اور حکومت ایک پیج پر نہیں ہوا کرتے، فوج اور حکومت ایک ہوا کرتے ہیں جب ہی حکومتیں چلتی ہیں۔میں نے کبھی عمران خان کا ساتھ نہیں دیا ، جب سے وہ مظلوم بنے ہیں، عوام  نےان کا ساتھ دیا ہے، اس وقت سے میں انکے خلاف بات نہیں کرتا۔کسی بھی ملزم سیاستدان کو جیل میں ڈالنا ناجائز ہے۔

محمد علی درانی کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات کی دعوت اس طرح دیتے ہیں کہ وہ 9 مئی کے مجرم ہیں ان کو سزا ملنی چاہیے۔حکومت کو اپنی اوقات کا پتہ ہے کہ عوام ان کے ساتھ نہیں ہے اس لیے مذاکرات نہیں کرتے۔حکومت اگر مذاکرات کیلئے تیار ہوجائے تو آج تصفیہ ہوجائے۔ حکومت عمران خان اور سارے قیدیوں کو رہا کرے اور کہے کہ ہم ہر قسم کی انکوائری کیلئے تیار ہیں۔ حکومت کے پاس آئینی اختیار ہے طاقت کا منبع ہے۔سیاسی سرگرمیاں اب پنجاب کی جانب منتقل ہوتی جائیں گی۔ عمران خان بھٹو کے بعد پہلا بندہ ہے جو کسی قسم کی ڈیل کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔عمران خان کی اس چیز کو عوام بہت رد عمل دے رہی ہے ہمیں اس کی عزت کرنی چاہیے۔