ایف آئی اے کا ن لیگ کے مرکزی سیکرٹریٹ پر چھاپہ، کیا ٹیم کے پاس سرچ وارنٹ موجود تھا؟ ن لیگ کا موقف آگیا

ایف آئی اے کا ن لیگ کے مرکزی سیکرٹریٹ پر چھاپہ، کیا ٹیم کے پاس سرچ وارنٹ موجود ...
ایف آئی اے کا ن لیگ کے مرکزی سیکرٹریٹ پر چھاپہ، کیا ٹیم کے پاس سرچ وارنٹ موجود تھا؟ ن لیگ کا موقف آگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) مسلم لیگ ن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطاءاللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے سرچ وارنٹ دکھا کر مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر چھاپہ مارا اور ہارڈ ڈسک ساتھ لے گئے، یہ عمران نیازی کا اوچھا ہتھکنڈا ہے جس کا ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر ایف آئی اے کی ٹیم کے چھاپے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطاءاللہ تارڑ نے بتایا کہ ایف آئی اے کی ٹیم نے مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر چھاپہ مارا تو انہیں ملازمین نے روک لیا اور سرچ وارنٹ دکھانے کو کہا ۔ میں جب سیکرٹریٹ پہنچا تو ایف آئی اے والوں نے مجھے سرچ وارنٹ دکھانے کے بعد چھاپے کی کارروائی شروع کی۔ ایف آئی اے کے پاس جج ارشد ملک کیس میں سرچ وارنٹ موجود تھا، ایف آئی اے کی ٹیم ہارڈ ڈسک ساتھ لے گئی ہے، جمعہ کی صبح 11 بجے کا نوٹس ہے ، پیش ہو کر جو بھی کارروائی ہوگی اس میں شریک ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران احمد نیازی ملک میں انتشار پھیلانا چاہتا ہے، یہ نیازی اور اس کی ٹیم کا انتہائی اوچھا ہتھکنڈا ہے۔ ہم ابھی بھی اپنے موقف پر قائم ہیں اور عمران احمد نیازی کی جانب سے وفاقی حکومت کے اداروں کو جو ہدایات جاری کی جارہی ہیں ان کی مذمت کرتے ہیں۔
عطاءاللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ناصر بٹ جب پاکستانی ہائی کمیشن میں اوریجنل ویڈیو لے کر گئے اور فرانزک کا مطالبہ کیا تو آپ نے فرانزک کیوں نہیں کرائی؟۔ انہوں نے کہا کہ جج ارشد ملک کے بارے میں عدلیہ نے کہا کہ اس نے ہمارا منہ کالا کیا ہے، ارشد ملک کے بارے میں سب حقائق عیاں ہیں لیکن انہیں کچھ نہیں کہا گیا اور ن لیگ کے خلاف انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں، نیازی کا سارا زور ن لیگ پر ہی چلتا ہے۔