خواتین ڈاکٹرز زیادہ پروفیشنل ،انکے مریضوں میں دوبارہ ہسپتال منتقلی اور اموات کی شرح کم ہوتی ہے: تحقیق

خواتین ڈاکٹرز زیادہ پروفیشنل ،انکے مریضوں میں دوبارہ ہسپتال منتقلی اور ...
خواتین ڈاکٹرز زیادہ پروفیشنل ،انکے مریضوں میں دوبارہ ہسپتال منتقلی اور اموات کی شرح کم ہوتی ہے: تحقیق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ خواتین ڈاکٹرز کے علاج سے مریضوں میں موت اور ہسپتال میں مریض کے دوبارہ داخلے کی شرح کم ہوتی ہے۔
طبی جریدے انالز آف انٹرنل میڈیسن میں شائع تحقیق میں معالج کی جنس کے لحاظ سے مریضوں کی شرح اموات میں فرق پایا گیا ہے، تحقیق کیلئے ڈاکٹرز نے امریکا میں 2016 سے 2019 تک کے مریضوں کے ریکارڈز کا جائزہ لیا۔محققین نے جائزے کے دوران ہسپتال میں داخل 7 لاکھ 70 ہزار سے زائد مریضوں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا جبکہ تحقیق میں شامل مریضوں کی عمریں 65 سال یا اس سے زائد تھیں۔
تحقیق کے دوران ان مریضوں میں سے ایک لاکھ 42 ہزار 500 مریضوں کا علاج لیڈی ڈاکٹرز جبکہ 97ہزار 500 مریضوں (تقریباً 31 فیصد) کا مرد ڈاکٹرز نے کیا۔
تحقیق کے مرکزی مصنف اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا ( یو سی ایل اے) کے ڈیوڈ گیفن، سکول آف میڈیسن میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر یوسوکیسوگاوا نے کہا کہ مرد ڈاکٹرزکے مقابلے خواتین ڈاکٹرزکے ذریعے علاج کے دوران مریضوں میں اموات اور ہسپتال میں دوبارہ داخلے کی شرح 3 فیصد کم دیکھی گئی۔محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ خواتین معالجین کے علاج سے خواتین مریضوں (خاص طور پر شدید بیمار خواتین مریضوں) کو مرد مریضوں سے زیادہ فائدہ ہو سکتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مرد مریضوں کے مقابلے میں خواتین مریض زیادہ بیماریوں کی وجہ سے مر جاتی ہیں اس کی وجہ خواتین کی نسوانی بیماریاں بھی ہوسکتی ہیں جنہیں مرد معالج خواتین معالج کی طرح آسانی سے نہیں سمجھ پاتے۔دوسری جانب محققین کا ماننا ہے کہ خواتین معالجین طب کے رہنما اصولوں پر مرد ڈاکٹرز کے مقابلے میں زیادہ سختی سے عمل پیرا ہوتی ہیں اور مریضوں کو سننے میں زیادہ وقت صرف کرتی ہیں، مجموعی طور پر لیڈی ڈاکٹرز مریضوں کا بروقت اور بہتر علاج کرتی ہیں، ساتھ ہی نسوانی بیماریوں کو بھی با آسانی سمجھ لیتی ہیں جس وجہ سے خواتین مریضوں میں موت کی شرح کم دیکھی جاتی ہے۔پروفیسر یوسو کا مزید کہنا ہے کہ خواتین مریض خواتین ڈاکٹروں کے ساتھ بہتر نتائج کا تجربہ حاصل کرتی ہیں کیونکہ خواتین مریض خواتین ڈاکٹرز سے حساس طبی مسائل پر بات کرنے میں زیادہ آسانی محسوس کرتی ہیں۔

مزید :

تعلیم و صحت -