عاشقوں کا محبوب پرندہ کوئل کس کس نے دیکھا ہے؟سُر بکھیر کر دلوں کو موہ لینے پرندے کے بارے میں حیران کن معلومات
لاہور ( نظام الدولہ) کوئل شاعروں اور عاشقوں کا محبوب پرندہ ہے جس کی کوک سن کر ان پر مسرت پھوٹ پڑتی ہے۔اسکی سریلی آواز نازک طبع لوگوں پر خوشگوار تاثرچھوڑتی ہے اس لئے صبح صادق وہ کوئل کی کوک سننے باغوں میں سیر کرنے نکلتے ہیں ،فلموں کے بے شمار گانے کوئل کی کوک سے منسوب ہیں ۔اسکو پیار محبت کی راگنی سے منسوب کیا جاتا اور محبوب کے دل میں تڑپ اور امنگ پیدا ہوتی ہے لیکن کیا کسی نے کوئل کو دیکھا بھی ہے کہ یہ کیسا پرندہ ہے جو باغوں میں اپنی کوک سے دلکشی اور رومانس کا سحر پھونک دیا کرتا ہے ۔شاید ہی اب باغوں میں کوئل کوکتی سنائی دے ،کراچی لاہور سمیت پاکستان کے ہر بڑے چھوٹے شہر میں کوئل ناپید ہوچکی ہے ۔البتہ مارگلہ کی پہاڑیوں مین صبح و شام کے وقت کوکتی کوئل اپنے وجود سے خبردار کرتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی اورموسم کی شدت نے کوئل کو ویرانوں میں بھیج دیا ہے یا شاید اس نے خود اپنے لئے لوگوں کے دلوں میں محبت مفقود دیکھ کر اداسی کی چادر اوڑھ لی ہے۔
کوئل ایک نرم و نازک فاختہ جتنا پرندہ ہے ۔ایشیا میں تو کوئل کا رنگ چمکدار سیاہ اور سلیٹی ہوتا ہے ۔یہ ہلکے براون رنگ میں مختلف سفید دھبوں والی بھی ہوتی ہے لیکن ایشیا میں جس کوئل کا چرچا ہے وہ سیاہ ہی ہوتی ہے۔یہ کیڑے کھاکر زندہ رہتی اور خوراک کی تلاش میں دس ہزار کلومیٹر تک پرواز کرتی ہے۔کوئل گھونسلا نہیں بناتی ،اسکی کوک میں اسقدر سُریلا پن ہے کہ دوسرے پرندے مسحور ہوجاتے اور اسکے لئے گھونسلا خالی کردیتے ہیں ۔یہ پرائے گھونسلوں میں انڈے دیتی اور خود ہی سیتی ہے۔