پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں مزید اضافہ، پنجاب میں مریضوں کی تعداد سندھ کے قریب پہنچ گئی

پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں مزید اضافہ، پنجاب میں مریضوں کی تعداد ...
پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں مزید اضافہ، پنجاب میں مریضوں کی تعداد سندھ کے قریب پہنچ گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا جبکہ پنجاب میں کورونا کی وبا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد سندھ کے مریضوں کی تعداد کے قریب پہنچ گئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستان میں کورونا وائرس کے 61 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 1296 ہوگئی ہے۔ پاکستان میں اب تک کورونا کے 23 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ اس وبا کی وجہ سے 9 شہریوں کی اموات ہوئی ہیں ، اس وقت ملک بھر میں کورونا وائرس کے 7 مریض ایسے ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد سندھ میں ہے جہاں اس وبا سے 440 لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ پنجاب میں بھی کورونا کے نئے کیسز تیزی سے سامنے آرہے ہیں اور یہاں مریضوں کی تعداد بڑھ کر 425 ہوگئی ہے۔ خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 180 ، بلوچستان میں 131 ، گلگت بلتستان میں 91 ، اسلام آباد میں 27 اور آزاد جموں و کشمیر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 2 ہوگئی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں اعلان کیا کہ لاک ڈاؤن کے دوران گڈز ٹرانسپورٹ پر عائد پابندی ہٹادی گئی ہے۔ انہوں نے لاک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیے جانے والے شہریوں کی رہائی کی بھی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کے گھروں میں کھانا پہنچانے کیلئے 31 مارچ سے ٹائیگر فورس بنانے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے سمندر پار پاکستانیوں سے ملک میں ڈالرز بھیجنے کی بھی اپیل کی اور کہا کہ وہ بہت جلد اس مقصد کیلئے سٹیٹ بینک میں اکاؤنٹ کھولیں گے۔ دریں اثنا وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن کے دوران غریب طبقے کی مدد کیلئے ریلیف فنڈ قائم کرنے کا کہا اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس میں حصہ ڈالیں۔

دو ڈاکٹرز بھی کوورنا کا شکار

 سیکرٹری پرائمری ہیلتھ کیئر نے  ڈیرہ غازی خان قرنطینہ میں ڈیوٹی دینے والے دو ڈاکٹروں میں کورونا وائرس کی تصدیق کر دی۔ترجمان پرائمری ہیلتھ کیئر کے مطابق ڈی جی خان قرنطینہ میں کام کرنے والے ڈاکٹر اسامہ اور آئسولیشن وارڈ میں کام کرنے والی ڈاکٹر صباء میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، دونوں ڈاکٹر خطرے سے باہر ہیں، طبیعت زیادہ خراب نہیں، ڈاکٹروں کو ہسپتال کے آئسولیشن وارڈز میں رکھا گیا ہے۔ترجمان کا کہنا ہے مشکل کی اس گھڑی میں فرنٹ لائن پر جہاد کرنے والے ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل ورکر قوم کا فخر ہیں، قوم کی حفاظت کرنے والے ان جان نثار سپاہیوں کی سہولت اور حفاظت کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جا رہا ہے۔

وزیر خارجہ 

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے پیش نظرصرف نوٹی فکیشن نکالنے سے اجتماعات پر پابندی کا معاملہ حل نہیں ہوگا، اجتماعات کے معاملے پرعوام کوذہنی طورپرقائل کرنا پڑے گا، اتفاق ہوا ہے کہ مساجد میں اجتماعات کومحدود کیا جائے، تمام علما کرام اورصوبوں نے اتفاق کیا اجتماعات سے گریزکیا جائے۔

فردوس عاشق اعوان


معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کورونا کے حوالے سے پاکستان چینی ڈاکٹرز کے علم، تجربے اور مہارت سے بھرپور استفادہ کرے گا۔

قلت

کورونا وائرس کی وجہ سے یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیاءخوردونوش کے لیے حکومت کے50 ارب اعلان کے باوجود اشیا کی قلت کا سامنا ہے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز پر عملے کو فیس ماسک، گلوز اور ہینڈ سینی ٹائزر کی عدم فراہمی کے باعث عملے اور شہریوں کے کرونا سے متاثر ہونے کا شدید خدشہ ہے۔