انسانی سمگلنگ ۔۔۔ خوفناک حقائق ... قسط نمبر 47
چینی اور جا پا نی گینگز کے سمگل کر دہ ایشیا ئی بچوں کی ایک بڑی تعداد اٹلی میں استحصا ل کا سامنا کر رہی ہے ،اٹلی میں 8 ہزار البا نین لڑکیوں میں 30 فیصد 18 سال سے کم عمر کی ہیں جو جسم فروشی کے دھندے سے وابسطہ ہیں ۔ اس کی وجو ہا ت امیر ریا ستوں میں بڑھتی ہوئی اما رت اور البا نیہ میں غر بت کی بنیا د پر معا شی نا ہمو ا ر ی ہے ۔میلان کی گلی محلوں میں جسم فروشوں میں80 فیصد غیر ملکی ہیں ۔ اٹلی میں 35 ہزا ر سے زائد غیر ملکی جسم فرو ش عو رتیں ہیں ۔ ان میں 5 ہزار سے زائد کو سمگل کر کے لا یا گیا ۔ ( بحوالہ رپو رٹ آئی او ایم) سمگلرز 17-20 سال کے درمیانی عمر کے اور 14 سال کے بچوں کو بھی سمگل کر تے ہیں ۔ اٹلی میں سمگل کر کے لائی گئی عو رتوں میں سے اکثر یت کم پڑھی یا ان پڑھ ہیں ۔ خا ص طو ر پر نا ئیجرین عو رتیں ایک دن بھی سکو ل نہ گئی تھیں جبکہ دیگر یونیورسٹیز کی ڈگری ہولڈرز ہیں۔سمگل کر کے لائی گئی عورتیں اپنے ممالک میں کبھی بھی جسم فروشی میں ملاث نہ رہی تھیں۔اٹلی میں سیاحت اور تفریع کے ویزے کی بنیاد پر داخلہ قانونی تصور کیا جاتا ہے ۔ بہت سی غریب خوبرولڑکیوں کو ایسے ویزوں پر اٹلی بلا کر ان کا جنسی استحصال کیا جاتا ہے۔سابق سویت ریاستوں سے عورتوں اور لڑکیوں کو تفریح کے ویزوں پر بلا کر میلان میں ان کی نیلامی کی جاتی ہے ۔ایسی لڑکیوں کی عموماً ایک ہزار بولی لگائی جاتی ہے۔غیر ملکی عورتوں یعنی ’’کال گر لز ‘‘کی قیمت ان کی جسما نی خو بصو رتی کے مطا بق طے کی جا تی ہے۔ اٹلی میں انسانی سمگلنگ سے سالانہ 850ملین جبکہ جسم فر و شی سے 600 ملین یو ایس ڈا لر کمائے جا تے ہیں ۔ یہ منشیا ت اور اسلحہ کی سمگلنگ سے کئی گنا ہ کم رقم ہے ۔ اسلحہ کی سمگلنگ سے اٹلی کو 8بلین ڈا لر جبکہ منشیا ت کی سمگلنگ سے 83 بلین یو ایس ڈا لر حا صل کیے جا تے ہیں ۔ اٹلی میں بلیک ما رکیٹ کے ذریعے 111005بلین یو ایس ڈا لر حا صل کیے جا تے ہیں ۔ 2010ء میں منظم جرائم کے خلاف حکو متی حفا ظت میں گواہوں کی تعداد 4,700 تھی ۔ ان میں سے ایک ہزار پہلے اس ما فیا میں کا م کر چکے ہیں جن کے خلاف وہ گو اہی دینے کیلئے تیا ر ہو ئے ہیں ۔ اٹلی ہر سال ایسے پر و گراموں پر 100 ملین یوا یس ڈا لر خر چ کر تا ہے ۔ (بحو الہ واشنگٹن پو سٹ 14 اکتو بر 2012)
انسانی سمگلنگ ۔۔۔ خوفناک حقائق ... قسط نمبر 46 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں
اٹلی کے شما لی حصو ں میں کر پشن ز ور وں پر ہے ۔ اٹلی کے ما فیا کے خلا ف جر منی کی با ور یا کی ریا ست میں پو لیس کے مطا بق 65 ما فیا گروپس سر گرم ہیں۔ بلیک ما ر کیٹ سے مختلف ما فیا ز 204 بلین ڈا لر کما تے ہیں ۔ اقوام متحدہ کی ایک تحقیقی سٹڈی سر وے کے مطا بق ہر سال نا ئجیریا سے 10ہز ار عو رتوں کو اٹلی کی سیکس انڈ سٹری میں سمگل کیا جا تا ہے ۔ ان کو کم قیمت پر جسم فروشی کرنے پر مجبو ر کیا جا تا ہے ۔ جسم فر وشی کی دلدل سے نکلنے کے لیے ان عورتوں کو دلا لوں کو 40 ہزار سے 80 ہزار ڈا لر تک اداکرنا پڑ تے ہیں ۔ (بحوالہ وائس آ ف امریکہ 4مئی 2012ء )
بر طا نیہ میں انسانی سمگلنگ کے گینگز پر تحقیق کرتے ہو ئے 18 اکتو بر 2012ء میں بی بی سی نیوز پر نشر کیے گئے اعدادوشمار کے مطا بق بر طا نیہ میں قانون نا فذ کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ملک میں انسانی سمگلنگ میں ملو ث منظم جرائم کے 92گر و پس ہیں جو ا س جرم میں ملوث ہیں ۔ پو لیس ہر سال تقریباً ایک سو مقد ما ت زیر تفتیش لا تی ہے جن میں 3سو کے قر یب بچے مبتلا ہوتے ہیں ۔ذیل کے چارٹ میں مختلف ممالک کے بچوں لڑکیو ں اور عورتوں کے نر خ یو ایس ڈا لر میں ظاہر کیے گئے ہیں ۔اقوام متحدہ کے مطا بق نا ئیچر یا میں ہر روز 10بچے فر و خت ہو تے ہیں ۔ جن کو یو رپ لا نے کے لیے خرید ا جا تا ہے ۔ یو رپ میں بچے کی جنس پر اس کی قیمت منحصر ہو تی ہے ۔ ایسے بچوں کی او سط قیمت 6 ہز ا ر 4سو یو ایس ڈ الر وصو ل کی جا تی ہے ۔ (بحوا لہ ’’ گا رڈین ‘‘ 21 جو ن 2012)
مغر بی افریقی ملک ما لی میں مر د ایک ہزار میں دلہنیں خرید تے ہیں ۔ انسانی سمگلر ز کو فرو خت کرنے کی قیمت کا تعین دستیا ب عو امی رپو رٹس کی بنیا د پر لگا یا گیا البتہ قیمت کے ذر ا ئع مستند ہیں جو کہ ہر ملک کے مقا می حا لا ت و وا قعا ت کی گو اہی سے حو الے کے طو رپر استعما ل کیے گئے ہیں ۔ ذیل میں دی گئی قیمت مختلف ممالک کی اپنی ہیں جو امریکی ڈا لرز میں تبدیل کر کے ظا ہر کی گئی ہیں ۔
(1)نا ئیجیریا کے بچے 6,400 یو ایس ڈا لر
(2)چین میں بچوں کی قیمت 7,800 ۔۔۔
(3)ملا ئیشیاء میں بچوں کی قیمت 6,588 ۔۔۔
(4)چین میں بچو ں کی قیمت لڑ کو ں کی قیمت 6,100 جبکہ لڑ کیو ں کی قیمت 5 سو یو ایس ڈا لر ہے۔
(5) گھا نا میں بچو ں کی قیمت والدین کو 50 ڈا لر جبکہ سمگلر کو 3سو ڈا دلر دےئے جا تے ہیں ۔
(6) انڈین بچے 45 اور 350کے درمیا ن (ایک بھینس کی قیمت کے بر ابر )۔
(7) عراقی بچے 300 سے 5500کے در میا ن
(8) ما لی میں 600 بر ائے ’’بچہ سپا ہی ‘‘
ّ(9) تھا ئی لینڈ میں25 یو ایس ڈا لر بر ائے ایک بھکا ری بچہ کا کر ایہ (بچے بھیک ما نگنے کے لیے کر ائے پر دےئے جا تے ہیں)
(10)بر طانیہ میں بچے کی قیمت 25000 ہز ا ر یو ایس ڈا لر
(11) رو ما نیہ کی لڑ کی 3 ہزا ر سے 6ہز ا ر ۔۔
(12) بنگلہ دیش میں 250 ڈا لر فی لڑ کی
(13) مو ز مبیق00 2 یو ایس ڈا لر
(14) یمن کے با شندے مصر لے جانے کے لیے ایک ہزا ر ڈا لر میں خر یدے جا تے ہیں ۔
(15) کنیڈاا میں دلا ل سمگلر سے 4 ہزا ر 880 ڈا لر میں ایک فر د خرید تا ہے ۔
(16) ٹین ایجر لڑ کی عرا قی کنو ا ری کے 5 ہزا ر اور کنوا ری نہ ہونے کی صو رت میں 2 ہزار 5سو ڈا لر قیمت لگا ئی جا تی ہے۔
(17)کنیڈا میں ٹین ایجر کیو بین لڑ کی کی قیمت 6ہز ارڈا لر رکھی جا تی ہے۔
(18) پا کستان میں عو رت 350یو ایس ڈا لر میں فر و خت کر دی جا تی ہے (پا کستان کر نسی میں40ہز ا ر رو پے بنتے ہیں ) ۔
(19)جنو بی افریقہ کی عو رت 700 یو ایس ڈا لر
(20)بر می عو رت چین میں برمی عو ر ت کو 7ہز ا ر 3سو میں شا دی کے لیے خرید ا جا تا ہے ۔
(21)نیپا لی عو رت (انڈ یا )ممبئی میں ایک ہزا ر ڈا لر میں فر خت ہو تی ہیں ۔
(22) جنو بی کو رین عو رت اس کی قیمت عمر کے لحا ظ سے طے کی جا تی ہے ۔(20 سا ل ایک ہز ا ر ، 30 سا لہ ، 8 سوجبکہ 40 سالہ 5سو ڈا لر )۔
(23) ویتنامی عو رت کوملا ئشیا میں شا دی کے لیے 7ہز ا ر یو ایس ڈ ا لر کے عو ض بیو ی کے روپ میں خر یدا جا تا ہے ۔
(24 ) ما لی دلہن بنا نے کے لیے ایک ہز ار یو ایس ڈا لر سے بھی کم قیمت ہے ۔
(25)مڈل اسٹیٹ تما م ممالک میں مستقل شا دی کے لیے 40ہز ا ر در ہم جبکہ عا رضی شا دی کے لیے عو رت جتنی رقم پر را ضی ہو جا ئے وہ ا سے ادا کی ہے )۔(بحوالہ اقوام متحدہ )
گذشتہ کئی سالوں سے بر طا نو ی حکو مت انسانی سمگلنگ پر قابو پانے میں مصر و ف ہے ۔ اس کے با وجو د 2010 ء میں ڈیڑ ھ ہزار کے قریب غیر ملکی غیر قانونی طو ر پر بر طانیہ میں داخل ہو ئے جن میں 350 بچے بھی شامل تھے ۔ 2011 ء میں بھی 5سو سے زائد افراد بر طا نیہ میں غیرقانونی طو ر پر دا خل ہو ئے ۔ ان میں نا ئیجیر یا کے 163، ویتنام کے 93، رو ما نیہ کے 79 ، چین کے 61اور سلو ا کیہ کے 52با شندے شامل تھے ۔ اس طر ح فرانس میں سرکا ری ذرائع کے مطا بق 20ہزار سے زیادہ جسم فرو ش پا ئے جا تے ہیں جن میں 80فیصد کوغیر ممالک سے سمگل کر کے لا یا گیا ۔ ان میں سے 8ہزا ر پیرس میں جبکہ 6سو گلیوں میں جسم فرو شی کر تے ہیں ۔ لیان شہر میں بھی ایک ہزار کے قریب جسم فرو ش اپنے ’’پیشے ‘‘میں مصر و ف ہیں ۔ فرانس ایک ایسا ملک ہے جہا ں کم از کم سا ڑ ھے سا ت کر و ڑ غیر ملکی سیا ح ہر سال دا خل ہو تے ہیں ۔ یہ دنیا میں سب سے زیا دہ دسیا حوں کو اپنی طر ف کھینچنے والا ملک ہے اور سیا حت کے شعبے سے سب سے زیا دہ آمدن حا صل کرنے وا لا تیسرا ملک قرا ر دیا جا تا ہے ۔ فرا نس جسم فرو شی کے لیے رو ما نیہ ، بلغا ر یہ ، البا نیہ ، نا ئیجیریا ، سیر الیون ، کیمر و ن او رملا ئشیا سے سمگل کر کے لا ئے جا نے وا لی عو رتوں کی منزل ہے۔ یہا ں ایسی عو رتوں کا جنسی استحصال کیا جا تا ہے ۔ ایشیا ئی اور افر یقی مر دوں کو جبری مشقت کر نے کے لیے بھی یہا ں سمگلنگ کے ذریعے لا یا جا تا ہے ۔ گھر یلو ملا زمین کے ما لک عمو ماً ڈپلو میٹ ہو تے ہیں جو ڈپلو میٹک استشنیٰ سے فائدہ اٹھاتے ہیں ۔ رو ما نین جر ائم پیشہ نیٹ و ر کس اور اس کے مشکل معا شی حا لا ت لو گوں کو سمگلنگ کے ذریعے فرا نس میں دا خل ہو نے پر اکسا تے ہیں ۔(جاری ہے )
انسانی سمگلنگ ۔۔۔ خوفناک حقائق ... قسط نمبر 48 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں