فےصل آباد ڈائنگ ملز کا بوائز پھٹنے سے ار محنت کش جاں بحق

فےصل آباد ڈائنگ ملز کا بوائز پھٹنے سے ار محنت کش جاں بحق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                    فیصل آباد ( بیورورپورٹ) منصورآباد کے علاقہ اشرف پورہ میں واقع ڈائنگ ملز کابوائلر زور دار دھماکے سے پھٹنے کے باعث چار محنت کش جاں بحق ہوگئے دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی بتایا گیا ہے کہ شہباز اور شہزاد نامی بھٹی ڈائنگ ملز کے مالکان نے رہائشی علاقہ میں بھٹی ڈائنگ کے نام سے فیکٹریاں بنا رکھی ہیں جن میں ایک فیکٹری اشرف پورہ میں پولیس تھانہ کے قریب واقع ہے جس میں مبینہ طور پر خستہ حالی بوائلر سے کام چلا یا جارہا تھا جو رات کے وقت اچانک دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں وہاں کام کر نے والے 4 افراد ڈی ٹائپ کالونی کا28 سالہ فیضا ن ولد محمد نعیم ¾ ننکانہ صاحب کا رہائشی 25 سالہ علی ولد حبیب ¾202 ر ب بھائی والا کا 23 سالہ ظہور احمد ولد لال دین لقہ اجل بن گئے ۔ مرنے والے چاروں افراد بوائلر کے قریب مختلف سمتوں میں ڈیوٹی پر موجود تھے بوائلر پھٹنے سے فیکٹری کی عمارت بھی ملبے کاڈھیر بن گئی ۔ 28 سالہ فیضان اور25 سالہ علی نے موقع پر ہی دم توڑ دیا جبکہ 23 سالہ ظہور اور25 سالہ انعام ہسپتال لیجاتے ہوئے موت کی آغوش میں چلے گئے ڈی سی او محمد امین چوہدری نے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ کر امداد کا رروائیوں کی نگرانی کی جاں بحق اورزخمیوں کوریسکیو1122 کے ذریعے ہسپتال پہنچا یا گیا ۔ بھٹی ڈائنگ ہی کے نام سے شہباز اور شہزاد کی دوسری فیکٹری بھی اسی علاقہ کی گلی نمبر1 منصورآباد میں واقع ہے جہاں بچوں کا ایک سکول اوردینی مدرسہ بھی اس کے قریب واقع ہے کئی مرتبہ محلہ داروں نے کیمیکلز اورنکاسی آب کے مسائل کے علاوہ بوائلر اور مشینری سے پیدا شور کے خلاف فیکٹری مالکان سے شکایت کی ہے تاہم لوگوں کا کہنا ہے کہ فیکٹری مالکان اشتہاری ملزموں اور مسلح افراد کے ذریعے لوگوں کو خوف زدہ کرکے اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں افسوس اور بے حسی کا عالم یہ ہے کہ بوائلرپھٹنے سے چار افراد کی موت کے بعد بھی اس فیکٹری کے دوسرے حصے میں کام جاری رہا اور ملازمین کو فیکٹری کے متاثرہ حصے کی طرف سے آنے سے روک کر کام جاری رکھنے کی تاکید کی گئی رات گئے ملنے والی اطلاع کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے فیکٹری کو سیل کرنے کا فیصلہ کرنے کے علاوہ فیکٹری مالکان میں سے ایک کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے ۔

مزید :

صفحہ آخر -