پتلے، تماشے اور ڈنڈے کا زور
لودھراں الیکشن میں ن لیگ کی کامیابی مستقبل کے الیکشن میں ن لیگ کی پوزیشن واضح کر رہی ہے۔ اْدھر پی ٹی آئی نے ایک بچے کو الیکشن لڑا کر ثابت کر دیا کہ کیا وہ پاکستان کے لئے اس قسم کی لیڈر شپ کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ اس کا نتیجہ تو وہی نکلے گا جو ن لیگ چاہتی ہے۔ اس سے پہلے بھی لاہور میں ن لیگ نے فتح کا جھنڈا لہرایا۔ پیپلز پارٹی جس کا پنجاب میں بیڑا غرق ہو چکا وہ بھی ہاتھ پاؤں مارنے شروع ہو گئی ہے۔ ایم کیو ایم اندورنی خلفشار میں مبتلا ہے اس صورت حال میں ظاہر ہوتا ہے کہ مخلوط حکومت کا آئندہ پاکستان میں بہت زیادہ عمل دخل ہو گا۔ ایک اور سوال سامنے آ رہا ہے کہ کیا نواز شریف کے ساتھ کوئی زیادتی تو نہیں ہو رہی؟
ویسے ایک اور سوال ذہین میں اٹھ رہا ہے کہ کون ہے جو پاکستان میں صادق اور امین ہے۔ عمران ،اسکا کرداراور معاش کیا ہے ؟ مسٹرٹن پرسنٹ آصف زرداری ،مولا نا فضل الرحمٰن جو سب کے سامنے عیاں ہیں، مولانا طاہر القادری جو نہ جانے کس مْوٹیو کے لئے پاکستان آتے ہیں۔ یہ سب کیا ہو رہا ہے، اس ملک کے ساتھ سیاست دان کیا کر رہے ہیں۔
معاف کیجئے گا مجھے لگتا ہے کہ سپریم کورٹ ایک مرغے کی طرح گردن پھلائے اذان دئے جارہا ہے ، اْدھر نیب بھی کوئی فیصلہ نہیں کر پا رہی۔ نتیجتاً مریم نواز شریف مستقبل کی بڑی شخصیت کے روپ میں قومی منظر نامہ پر ابھر نے کی کوشش کر تی نظر آرہی ہیں۔ کیا کوئی بتائے گا کہ قیام پاکستان کے بعد غلام احمد کے بعدسے اب تک کون صادق اور امین ہے؟؟
1960 کی دہائی میں ایوب خان بہت پاپولر رہے ، فاطمہ جناح کے خلاف الیکشن بھی لڑا اور ڈنڈے کے زور پر جیت بھی گیا ۔ حکومت کی ساری مشینری اپنی تھی۔ ضیاء الحق کو 99 فیصد ووٹ ڈنڈے کے زور پر ملے۔ جیت اس کا مقدر بن گئی۔ مشرف کو 96 فیصد ووٹ ملے تو جیت پھر ڈنڈے کی ہوئی۔
2002 میں نواز شریف کے پاس ڈنڈا نہیں تھا اس لئے صرف 30 سیٹیں ملیں۔ 2008 میں بھی نہ حرام کا پیسہ تھا نہ ڈنڈا، مرکز اور پنجاب میں دونوں پارٹیوں نے مل کر حکومت بنائی۔ 2009 میں ق لیگ کے ایم پی ایز خریدے بھی گئے۔ 2013 کے بعد سے حرام کا پیسہ اور ڈنڈا دونوں کا زور ہے۔ اس لئے جب تک ان کا کڑا احتساب نہیں ہو گا عوام یہ ٹاکی شو دیکھتے رہیں گے۔ پی ٹی آئی نے ایک طالب علم نمائندہ کھڑا کرکے ہار کا منہ دیکھا، لگتا ہے کہ اس طرح کے پتلی تماشے سے وہ آئندہ الیکشن میں کوئی کارکردگی نہ دکھا سکیں گے۔
۔
نوٹ: روزنامہ پاکستان میں شائع ہونے والے بلاگز لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہیں,ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔