یو ایم ٹی ڈرگ فری کیمپس کے حوالے سے پہلی یونیورسٹی بن گئی

یو ایم ٹی ڈرگ فری کیمپس کے حوالے سے پہلی یونیورسٹی بن گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(لیڈی رپورٹر)تعلیمی اداروں میں منشیات اور سگر یٹ نوشی کے خلاف لاہور کی یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کو ڈرگ فری کیمپس کا درجہ دینے کے لئے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرنے کی باقائدہ تقریب منعقد ہو ئی جس میں یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کی ڈاکٹر نویدہ ڈین انٹرنیشلئزیشن یونیورسٹی اور ڈرگ ایڈوائزری ٹر یننگ حب سے کنسلٹنٹ انسداد منشیا ت مہم سید ذوا لفقار حسین نے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے۔ یو ایم ٹی نے پاکستان بلکہ ساوتھ ایشیاء کی ڈرگ فری کیمپس کے حوالے سے پہلی یونیورسٹی کا درجہ حاصل کیا ہے یونیورسٹی میں تقریبا 14000 طلبہ زیر تعلیم ہیں ڈرگ ایڈوائزری پروگرام کولمبو پلان کے تعاون سے جاری پروگرام کے تحت لاہور میں منشیات کے خلاف دو سال کے دوران لاہور کے مختلف تعلیمی اداروں کے 70 ہزا ر سے زائد طلبہ و طالبات کو نشہ کے خلاف آگاہی کا پیغام دینا ہے۔ اس موقع پر ریکٹر ڈاکٹر حسن صہیب مراد نے کہا کہ ہمارا مقصد تعلیم کے ساتھ ساتھ طلبہ کی مثبت سرگرمیوں کے فروغ کے لئے ان کی ہر ممکنہ رہنمائی کرنا ہے اور ان کی شخصیت بنانے میں مدد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یونیورسٹی کے اندا ر ایسا ماحول فراہم کرنا چاہتے جس سے والدین پر اعتماد ہو کر اپنے بچوں کو اعلی تعلیم کے لئے بھیج سکیں۔ کنسلٹنٹ انسداد منشیات مہم سید ذوا لفقار حسین نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے ڈرگ فری کیمپس بنانے میں مدد کی ہے ہم شکرگذار ہیں وائس چانسلر اور ادارے کا سربراہ خود نشہ کے خلاف اگر کچھ کر کے دکھائے تو ہمارے تعلیمی ادارے اور ہوسٹل نشہ سے پاک ہو سکتے ہیں اوروالدین بھی اپنی ذمہ داری اپنے اوپر لاگو کریں انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ مل کر ہم منشیات کے خاتمے کے لیے اور نوجوان نسل کو نشہ سے بچانے کے لئے بے پناہ کام کر رہے ہیں 2017 سال نشہ کے خلاف کے منانے کا مقصد لاہور کے باغوں پارکوں فٹ پاتھوں اور نوجوانوں کے علاوہ طلبہ میں ہارڈ اور سافٹ ڈرگ کے ساتھ ساتھ انجکشن اور ادویات کے ذریعے نشہ کرنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جس کو روکنا ہے ہم طلبہ کو اچھے واربہتر انداز میں ان کے اندر احساس پیدا کرنا چاہتے ہیں اس موقع پر کنسلٹنٹ کمیونٹی ڈویلپیمنٹ نسیم خان، سید محسن داکٹر اکرام بنیش اسد اور دوسرے افراد بھی موجود تھے