برطانیہ کو ایک نئی مشکل کا سامنا
لندن (نیوز ڈیسک) برطانیہ میں اولاد کی خواہشمند عورتوں کے مسائل شدت اختیار کرگئے ہیں کیونکہ برطانوی مردوں میں صحتمند سپرم کی کمی کی وجہ سے ملک قلتِ سپرم کا شکار ہوگیا ہے اور مزیر پریشانی کی بات یہ ہے کہ باہر سے منگوائے گئے سپرم کے بارے میں طرح طرح کے خدشات پائے جاتے ہیں۔ برطانوی عورتوں میں اپنے مردوں سے مایوس ہونے کے بعد کسی اور مرد کے سپرم کو اولاد کے حصول کیلئے استعمال کرنے کا رواج عام ہے لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ دوسرے مردوں کے صحتمند سپرم بھی مطلوبہ مقدار میں دستیاب نہیں ہیں جس کی وجہ سے بیرون ممالک سے سپرم درآمد کئے جارہے ہیں۔ حکومتی اداروں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ بیرون ممالک سے منگوائے گئے سپرم غیر معیاری یا کم معیاری کے حامل ہوسکتے ہیں جس کی وجہ عورتوں کو اضافی طبی خدمات حاصل کرنا پڑتی ہیں۔ برٹش فرٹیلٹی سوسائٹی کے چیئرمین ڈاکٹر ایلن کا کہنا ہے کہ کم کوالٹی والے سپرم کو سادہ طریقے سے جسم میں منتقل کرنے کی بجائے مادہ کے انڈے میں انجیکشن کے ذریعے منتقل کرنا پڑتا ہے جس سے یہ عمل پیچیدہ اور مہنگا ہوجاتا ہے۔ انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ اس وقت برطانوی خواتین جو سپرم استعمال کررہی ہیں ان کا ایک چوتھائی دوسرے ملکوں سے منگوایا جارہا ہے۔ ان ممالک میں امریکہ اور ڈنمارک سر فہرست ہیں۔
a