مرتے دم تک افغان ہی رہوں گا ،پاکستان کا مہاجرین کیساتھ ناروا سلوک برداشت نہیں :اسفند یار ولی خان

مرتے دم تک افغان ہی رہوں گا ،پاکستان کا مہاجرین کیساتھ ناروا سلوک برداشت ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


صوابی( اے این این ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی قائد اسفند یار ولی خان نے د وٹوک الفاظ میں واضح کر دیا ہے کہ اے این پی فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی بھر پور حمایت کر تی ہے۔ آئین میں ترمیم کرکے صوبائی اسمبلی میں قبائلیوں کو ان کا حق دے کر انہیں نمائندہ تسلیم کیا جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ باچا خان اور ولی خان کے فلسفے اور جھنڈے کو کوئی قوت ختم نہیں کر سکتی بڑی بڑی قوتیں آئی مگر باچا خان کے فلسفہ عدم تشدد آج بھی اسی طرح زندہ ہے جس طرح پہلے تھا ان کا کہنا تھا کہ میں افغانی تھا ، افغانی ہوں اور مرتے دم تک افغان ہی رہونگا، اس لئے افغان مہاجرین کے ساتھ پاکستان میں ناروا سلوک کبھی بر داشت نہیں کرینگے ۔ افغانستان میرے باپ دادا کا ملک ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے صوابی یار حسین میں شہید ایم پی اے حاجی محمد شعیب خان کے قتل کے خلاف ایک عظیم الشان احتجاجی جلسے کے دوران کیا۔ اسفند یار ولی خان نے کہا کہ وزیرداخلہ کہتا ہے کہ میں نے اتنے شناختی کارڈز بلا ک کئے لیکن میں اس کو کہتا ہوں کہ ان میں زیادہ تر شناختی کارڈز ایسے ہیں کہ جن کے باپ دادا پاکستانی ہیں ،وزیرداخلہ کو شناختی کارڈز کی بڑی فکر پڑی ہے ،آرمی پبلک سکول پشاور کے بعد آل پارٹیز کانفرنس ہوئی تو اس میں نیشنل ایکشن پلان بنا تو زندگی میں پہلی اور آخری مرتبہ ہم نے فوجی عدالتوں کو تسلیم کیا ،یہ فیصلہ ہمارے لئے بڑا کڑوا گھونٹ تھا جو ہم نے امن کی خاطر یہ گھونٹ پی لیا ،وزیرداخلہ یہ بتا دے کہ نیشنل ایکشن پلان پر کس حد تک عملدرآمد ہوا اور کس حد تک نہیں ،ہمیں اور قوم کو اعتماد میں نہیں لینا چاہتے تو پارلیمنٹ میں آکر جواب دیں ،ایک تاثر دیا جارہا ہے کہ امن و امان کی حالت خراب ہیں تو اسلئے ملک میں مردم شماری نہیں ہوسکتی ،حکومت پنجاب اور این ایف سی ایوارڈ کی ڈر کی وجہ سے دیگر صوبوں کو مردم شماری سے محروم رکھنا چاہتی ہے ،اسفندیار ولی کا کہنا تھا حکومت اسمبلیوں میں قبائیلوں کو نمائندگی دیں اور فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کریں۔

مزید :

علاقائی -