منی بجٹ میں کپتان نے معاشی چھکا لگایا ‘ کراچی تاجراتحاد
کراچی(اکنامک رپورٹر)تاجر برادری نے ٹیکس فائلرز کیلئے بینک ٹرانزیکشن پر ودہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے کی سہولت کی بحالی کو تجارتی سرگرمیوں کیلئے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سہولت کا حقیقی استفادہ ٹیکس سسٹم کو سادہ اور آسان بناکر ہی حاصل کیا جاسکتا ہے، منی بجٹ میں غیرمتوقع سہولتیں متعارف کرواکے کپتان نے شاندار معاشی چھکا لگایا ہے، بینک ٹرانزیکشن پر ودہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے سے چھوٹے تاجروں کا دیرینہ مطالبہ پورا اور حکومت پر اعتماد بحال ہوگیا، اس سلسلے میں آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے پیرکوپریس و میڈیا کو جاری کیئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ براہِ راست ٹیکس سسٹم کی اصلاح ترجیحی بنیادوں پر کی جائے، ٹیکس فائلرز کی تعداد میں اضافے کے بغیر محصولات میں اضافہ ممکن نہیں ہے، انھوں نے امید ظاہر کی ہے کہ انکم ٹیکس کے براہِ راست ٹیکس نظام میں چند مثبت اور بہتر تبدیلیوں سے آئیندہ دو سال میں مزید دس لاکھ نئے ٹیکس دہندگان سسٹم میں لائے جاسکتے ہیں، انھوں نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ FBRمیں موجود شاطر بیوروکریسی کی حکومت مخالف سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے حکمت عملی بنائی جائے جس کیلئے کوئی بھی ٹیکس پالیسی وضع کرنے سے قبل چھوٹے تاجروں کے نمائیندگان کو اعتماد میں لیا جائے، انکم ٹیکس کا سازشی اور راشی عملہ گذشتہ دس سال کے دوران پیش کیئے جانے والے ہر خود تشخیصی نظام کی ناکامی کی بنیادی وجہ ہے، اب لازم ہے کہ ٹیکس پالیسیوں پر ایف بی آرکے بدعنوان عناصر کا اثر و رسوخ ختم کیا جائے
، انھوں نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ تاجر برادری FBRکی جانب سے زیادتی پر مبنی ٹیکس سسٹم زبردستی نافذ کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دیگی، منصفانہ ٹیکس پالیسیاں یا تاجروں سے تصادم FBRکسی ایک فیصلے کا انتخاب کرلے، FBRنے بھتے کی طرز پر ٹیکس وصولی کی کوشش کی تو رہا سہا ٹیکس نظام بھی تباہ ہوجائیگا، انھوں نے کہا کہ تاجروں کے خلاف چھاپہ مار ٹیموں کا قیام عمل میں لایا گیا تو تاجر مزاحمتی ٹیمیں تشکیل دینے پر مجبور ہونگے جس کے باعث ٹیکس عملے کی مارکیٹوں تک رسائی ممکن نہیں ہوسکے گی، انھوں نے تاجروں کی نشاندہی پر راشی ٹیکس افسران و عملے کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدعنوانی کے مرتکب افسران و اہلکاروں کو ملازمتوں سے فارغ کیا جائے، انھوں نے حالیہ پیش کیئے گئے منی بجٹ میں دی گئیں مراعات کو تجارت کیلئے حوصلہ افزاء قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت آئیندہ بھی تاجروں کی مشکلات کے ازالے کی بھرپور کوشش کرتی رہیگی، انھوں نے وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان اور وفاقی وزیرِخزانہ اسد عمر سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھوٹے تاجروں سے مشاورت کیلئے مشاورتی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ باہمی مشاورت و تجاویز سے معاشی پالیسیوں کی اصلاح کی جاسکے اور ملک کو معاشی اور مالیاتی بحران سے نکالا جاسکے، انھوں نے واضح کیا کہ تاجر برادری تجارت دوست ٹیکس نظام کی مکمل حمایت اور جبری نظام کو مسترد کرتی ہے۔