انکم ٹیکس ختم کریں گے، دوسری قوموں پر ٹیکس لگا کر اپنے لوگوں کو امیر بنائیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
واشنگٹن (آئی این پی )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکم ٹیکس کے مکمل خاتمے کا انقلابی منصوبہ پیش کیا ہے، جس کا مقصد امریکی شہریوں کی مالی حالت بہتر بنانا اور ملک کی معیشت کو نئی بلندیوں تک پہنچانا ہے۔
یہ اعلان ریپبلکن اراکینِ کانگریس کی کانفرنس میں کیا گیا، جہاں اپنے خطاب میں ٹرمپ نے کہا کہ انکم ٹیکس کو ختم کرکے اور دیگر ممالک سے درآمدات پر بھاری ٹیرف لگا کر، وہ امریکہ کو ایک مرتبہ پھر دنیا کی طاقتور ترین معیشت بنانا چاہتے ہیں۔صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ کو اس نظام کی طرف لوٹنا ہوگا جس نے ماضی میں ہمیں امیر اور طاقتور بنایا۔ انہوں نے کہا کہ 1870 سے 1913 تک، جب انکم ٹیکس کا نظام موجود نہیں تھا، امریکی معیشت اپنی بلند ترین سطح پر تھی اور ملک کی آمدنی کا بڑا حصہ درآمدی ٹیرف سے حاصل ہوتا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے ممالک کو مالا مال کرنے کے لیے اپنے شہریوں پر ٹیکس لگانے کے بجائے، ہم اپنے شہریوں کو مالا مال کرنے کے لیے بیرونی ممالک پر محصولات اور ٹیکس لگائیں گے۔ اس مقصد کے لیے، ہم تمام محصولات، ڈیوٹیوں اور محصولات کو جمع کرنے کے لیے ایکسٹرنل ریونیو سروس قائم کر رہے ہیں۔ یہ بہت بڑی رقم ہوگی۔
تاہم ما ہرینِ معیشت کے مطابق، درآمدی اشیا پر بھاری ٹیرف سے مہنگائی میں اضافہ ہو سکتا ہے، کیونکہ درآمد شدہ اشیا کی قیمتیں بڑھیں گی۔ یہ منصوبہ قرضوں کے اضافے کا باعث بن سکتا ہے، کیونکہ انکم ٹیکس کے خاتمے سے فوری طور پر حکومت کی آمدنی میں کمی ہوگی۔ عالمی تجارتی نظام میں کشیدگی پیدا ہوسکتی ہے، کیونکہ دیگر ممالک بھی امریکی مصنوعات پر جوابی ٹیرف لگا سکتے ہیں۔ ان کی تجاویز کو کانگریس کے اراکین کی مخالفت کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے، جنہوں نے بڑھتے ہوئے خسارے اور عمل درآمد کے ممکنہ چیلنجوں کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔