برطانیہ نائن الیون سے9ماہ پہلے اسامہ بن لادن کو کیوں ٹارگٹ کرنا چاہتا تھا؟ خفیہ دستاویزات سامنے آگئیں
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)برطانیہ میں حالیہ دنوں سامنے آنے والی دستاویزات نے انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ اسامہ بن لادن کو سانحہ نائن الیون سے 9ماہ پہلے ہی ٹارگٹ کرنا چاہتا تھا۔ "میل آن لائن" کے مطابق سابق یہ دستاویزات سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر کے مشیربرائے امور خارجہ سر جان سیورزکی طرف سے ان کے دورۂ امریکہ سے قبل تیار کیے گئے پوائنٹس پر مبنی ہیں۔
سر جان سیورز کی طرف سے وزیراعظم ٹونی بلیئرز کو اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن سے ملاقات سے قبل اس حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی تھی اور بتایا گیا تھا کہ برطانیہ اسامہ بن لادن کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے۔ٹونی بلیئر کو یہ بریفنگ اس لیے دی گئی تھی تاکہ وہ بل کلنٹن کے ساتھ ملاقات میں اس حوالے سے بات کر سکیں یااس موضوع پر بل کلنٹن کے کسی سوال کا جواب دینے کے لیے تیار ہوں۔
سر جان سیورز کی طرف سے وزیراعظم کو انہی دنوں یمن کے ساحلی علاقے میں القاعدہ کی طرف سے امریکی نیوی پر ہونے والے خودکش حملے کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی تھی تاکہ وہ اس حوالے سے بھی صدر کلنٹن کے ساتھ گفتگو کے لیے تیار ہوں۔ اس خودکش حملے میں امریکی نیوی کے 17اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔