موجودہ انتخابات ملکی تاریخ کے بد ترین الیکشن تھے ،مفتی نعیم حقانی

موجودہ انتخابات ملکی تاریخ کے بد ترین الیکشن تھے ،مفتی نعیم حقانی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


نوشہرہ(بیورورپورٹ)جمعیت علماء اسلام ضلع نوشہرہ کے سابق ضلعی جنرل سیکرٹری مفتی نعیم جان حقانی نے کہا ہے کہ 2013 کے انتخابات میں تین حلقوں پر دھاندلی کا واویلا رچانے والا عمران خان آج پورے ملک میں دھاندلی پر خاموش تماشائی بن کر مرکز تو مرکز پنجاب میں بھی عوامی مینڈیٹ کی توہین کرتے ہوئے پنجاب میں بھی حکومت سازی کیلئے پرتول رہا ہے 2018 کے انتخابات میں پاکستانی تاریخ کی بدترین دھاندلی ہوئی ہے تحریک انصاف کے بیشتر رہنما واراکین خود بھی حیران ہے کہ اتنی زیادہ نشستیں کس طرح حاصل کئے ان خیالات کااظہارانہوں نے اپنی رہائشگاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایم ایم اے اکبر پورہ کے صدر افتخار احمدغنی بھی موجود تھے مفتی نعیم جان حقانی نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پختون قوم پرست ،مذہبی ،تہذیب پسند اور جمہوریت پسند لیڈر شپ کو ایوان بالا سے باہر رکھنے کی کوشش کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن جو کہ اپنے حلقہ انتخاب کے عوام کا ہر دل عزیز سیاسی رہنما ہے ان کی ناکامی ہی 2018 کے انتخابات میں دھاندلی کی واضح دلیل ہے انہوں نے کہا کہ 2018 کے انتخابات پاکستان کی تاریخ میں بدترین انتخابات تھے جس کے نتائج تقریباً ملک کی تمام سیاسی جماعتیں مسترد کرچکی ہے کیونکہ الیکشن کمیشن سمیت دیگر اہم اداروں نے مکمل طورپر جانبداری کا مظاہرہ کیاتھا اور یہ انتخابات پاکستان تحریک انصاف نے جیتے نہیں بلکہ تحریک انصاف کو جتوایا گیا ہے ۔