گلبدن تھا جب تلک منڈی میں تھا​ ۔۔۔گھر میں کیا آیا گلستاں ہو گیا​ (نمکین غزل پڑھیے ۔۔۔مسکرائیے )

گلبدن تھا جب تلک منڈی میں تھا​ ۔۔۔گھر میں کیا آیا گلستاں ہو گیا​ (نمکین غزل ...
گلبدن تھا جب تلک منڈی میں تھا​ ۔۔۔گھر میں کیا آیا گلستاں ہو گیا​ (نمکین غزل پڑھیے ۔۔۔مسکرائیے )

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

فقر کا عالم نمایاں ہو گیا​
عید قرباں پر وہ قرباں ہو گیا​

گلبدن تھا جب تلک منڈی میں تھا​
گھر میں کیا آیا گلستاں ہو گیا​

عافیت سے بیت جائے گی یہ عید ​
اک قریشی جو مہرباں ہو گیا​

کس طرح طعنے سنے بیگم کے روز ​
جاکے وہ تھانے کا مہماں ہو گیا​

کان کے پردے ہمارے پھٹ گئے​
وہ ترنم سے غزل خواں ہو گیا​

گھر سے نکلا تھا جو سینہ تان کے ​
جاکے منڈی میں پشیماں ہو گیا​

اس نے بھیجی ہے بڑے افسر کو ران ​
اس کی پروموشن کا ساماں ہو گیا​

لاٹری اس کی کھلی کہنے لگا ​
آمد " بکری " کا امکاں ہو گیا​

کلام : حسیب احمد حسیب