پانی کو اب تو سر سے گزر جانا چاہیے  ۔۔۔

پانی کو اب تو سر سے گزر جانا چاہیے  ۔۔۔
پانی کو اب تو سر سے گزر جانا چاہیے  ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کچھ فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہیے 

پانی کو اب تو سر سے گزر جانا چاہیے 
نشتر بدست شہر سے چارہ گری کی لو 

اے زخم بے کسی تجھے بھر جانا چاہیے 
ہر بار ایڑیوں پہ گرا ہے مرا لہو 

مقتل میں اب بہ طرز دگر جانا چاہیے 
کیا چل سکیں گے جن کا فقط مسئلہ یہ ہے 

جانے سے پہلے رخت سفر جانا چاہیے 
سارا جوار بھاٹا مرے دل میں ہے مگر 

الزام یہ بھی چاند کے سر جانا چاہیے 
جب بھی گئے عذاب در و بام تھا وہی 

آخر کو کتنی دیر سے گھر جانا چاہیے 
تہمت لگا کے ماں پہ جو دشمن سے داد لے 

ایسے سخن فروش کو مر جانا چاہیے 
 کلام : پروین شاکر 

مزید :

شاعری -