لاشے اٹھا رہے ہیں شہیدانِ شہرِ غم ۔۔۔(سانحۂ غزہ / فلسطین کے پس منظر میں )
جو خون بہہ رہا ہے، وہ دیکھا نہ جاۓ گا
شب زندہ دار لوگوں سے سویا نہ جاۓ گا
جب تک نہ اہلِ ظلم کی آنکھوں کو پھوڑ دیں
اِ ن کی نظر سے ذوقِ تماشا نہ جاۓ گا
انساں کا خون سستا نہیں ہے اے ظالمو
یہ خون دیر تک تو بہایا نہ جاۓ گا
لاشے اٹھا رہے ہیں شہیدانِ شہرِ غم
تُم سے تو اپنا لاشہ اٹھایا نہ جاے گا
اِن بے کسوں کے خون کو کیسے چھپاؤ گے؟
جو خون بہہ رہا ہے چھپایا نہ جاۓ گا
مغرب بچا لے جتنا بچا سکتا ہے اِسے
مومن کی ضرب سے تو بچایا نہ جاۓ گا
جو بھی شریکِ ظلم ہیں مقصود جعفری
قہرِ خدا سے اُن کو چھڑایا نہ جاۓ گا
کلام :ڈاکٹر مقصود جعفری (اسلام آباد)