خاکروبوں کے مطالبات اور جے سالک
گزشتہ ایک ہفتے سے لاہور کے خاکروب ایم ڈی چودھری وسیم اجمل کے فیصلوں کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، جن سے ضلعی انتظامیہ کے افسران آنکھیں بند کئے ہوئے تھے۔ خاکروب بے چارے سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اور بوڑھے ملازمین بھوکے پیاسے احتجاج کرتے رہے۔ آخر کار26ستمبر2013ءکے روز جے سالک دُکھوں کا مداوا بن کر لاہور پریس کلب کے سامنے آئے۔ متفقہ طور پر پاکستان زندہ باد قائداعظم ؒ زندہ باد کے نعرے مارتے سنے گئے۔ اس وقت مظاہرین نے اپنے دُکھ بیان کرتے ہوئے پورے ملک کے بسنے والوں کو حیرت میں مبتلا کر دیا۔ اُن کے بیان سنتے ہی تمام پاکستانی سوچنے پر مجبور ہو گئے ہوں گے۔ ایک خاکروب کو ماہانہ تنخواہ آٹھ ہزار روپے یا نو ہزار روپے ملتی ہے،جبکہ ایک ملازم کی ماہانہ تنخواہ کے لئے 15ہزار روپے جاری کئے جاتے ہیں۔
جو خاکروب صبح سویرے اپنی ڈیوٹی پر حاضر ہو کر گندگی کی صفائی کرتے ہیں، لاہور کی تمام سڑکوں کی گندگی صاف کرتے ہیں۔ اصل میں یہ لوگ پاک و صاف ہیں، لیکن ہم ان کی قدر نہیں کرتے، ہمیشہ لاہور کے خاکروبوں سے ظلم وزیادتیاں کی جاتی ہیں۔ حیران کن بات ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب لاہور کے پیدائشی اور رہائشی ہیں، لیکن صفائی کے لئے ترکی کی کمپنی کو کام سونپا گیا ہے۔ اگر یہی 12ارب روپے سالانہ لاہور شہر کے خاکروبوں اور دوسرے ملازمین کو بطور تنخواہ دیئے جائیں، تو خاکروب حکمرانوں کو دن رات دُعائیں دیتے رہیں گے، مگر ان کو سمجھانے والا کوئی جے سالک ہی ہو سکتا ہے۔
جے سالک نے سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ لاہور کے ذمہ دار افسران سے مذاکرات کر کے خاکروبوں کو یقین دہانی کروائی ہے کہ جب تک مَیں زندہ ہوں، آپ کے شانہ بشانہ جدوجہد میں آپ کا ساتھ دوں گا۔ جب تک تمام متاثرین کے جائز مطالبات تسلیم نہیں کر لئے جاتے اس وقت تک مَیں آپ کے ساتھ رہوں گا۔ خاکروب گزشتہ دس سال سے ڈیلی ویجر کے طور پرملازمت کر رہے ہیں، جو سرا سر ناانصافی ہے۔ کئی سال سے گاڑیوں کے ڈرائیور بھی ڈیلی ویجر کے طور پر ملازمت کر رہے ہیں۔ خاکروبوں اور ڈرائیوروں اور دوسرے ملازمین پر صرف حکم چلایا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب لاہور کے خاکروبوں اور ڈرائیوروں کو ریگولر کر کے اپنے کئے گئے وعدوں کی پاسداری کریں تاکہ وہ دوبارہ احتجاج کرنے کے لئے سڑکوں پر دھرنا کی مہم نہ چلائیں۔ سارے خاکروبوں اور ملازمین کی دُعائیں جے سالک کے شامل ِ حال ہیں۔ ٭