ای او بی آئی کووفاق نے اپنے پاس رکھ کر بے یقینی ختم کردی، شوکت انجم

ای او بی آئی کووفاق نے اپنے پاس رکھ کر بے یقینی ختم کردی، شوکت انجم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

صوابی(بیورورپورٹ)بڑھاپا پنشن کے ادارے ای او بی آئی کو وفاق نے پاکستان ورکرز فیڈریشن کی کاوشوں سے اپنے پاس رکھ کر بے یقینی کی صورتحال کو ختم کیا وفاق فوری طور پر پاکستان ورکرز ویلفیئر بورڈ بھی اپنے پاس رکھ کر مزدوروں کے حقوق کو تحفظ فراہم کریں ضلع صوابی میں سماجی تحفظ کے ادارے مزدروں کو اپنے ساتھ 100فیصدرجسٹرڈ کریں تاکہ چھوٹے صوبوں کے صنعتی، مائنز، سی این، جی سٹیشنز، میگا مال، ہوٹلز، بلڈنگ کنسٹرکشن اور دیگر کو یکساں تحفظ مل سکیں ان خیالات کا اظہار پاکستان ورکرز فیڈریشن کے مرکزی کوآرڈنیٹر شوکت علی انجم نے فیڈریشن آفس میں ملاقات کے دوران کیا اس موقع پر ضلع صوابی کے صحافیوں کے علاوہ فیڈریشن کے زمہ دار بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ پاکستان ورکرز فیڈریشن نے آٹھارویں ترمیم کے بعد مزدوروں ک سماجی تحفظ کے اداروں کو صوبوں کو حوالے کرنے کے بعد پیدا ہوانے والے صورتحال پر طویل جدوجہد شروع کی تاکہ چھوٹے صوبوں کے ملازمین جوکہ پنجاب، سند ھ میں کام کرتے ہیں جب ای او بی آئی پنشن کے اہل ہوجاتے ہیں اور اپنے صوبے واپس چلے آتے ہیں تو کنٹری بیوشن چونکہ دوسرے صوبہ میں کرنے کی وجہ سے پنشن سے رہ جانے کا احتمال تھا اور خاص کر صوبہ بلوچستان اور خیبر پختون خوا کے مزدور زیادہ متاثر ورہے تھے صوبہ بلوچستان اورخیبر پختون خو اکے منتخب اسمبلیوں سے اتفاق رائے سے راردایں پاس کروائی تب جاکر وفاق نے مزدور کے مسئلہ کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا اس میں وزیر اعظم کے مشیر ذولفی بخاری نے خصوصی دلچسپی لی انہوں نے کہا کہ جس طرح ای او بی آئی کو وفاق کے پاس رکھا مگر ورکرزویلفیئر بورڈ کو بدستور التویٰ میں رکھا تو اس محکمہ کو بھی وفاق اپنے زیر انتظام رکھ کر لیبر قوانین میں سماجی تحفظ کو یقینی بنایا جائے ساتھ ہی صحافیوں کے متعدد سوالوں کے جواب میں کہا کہ صوابی میں ٹوبیکو، میگا مال، سی این جی، ماربلز، مائنز، کرشنگ پلانٹ،سمال انڈسٹریز،ہوٹلز،بلڈنگ کنسٹرکشن، پرائیوٹ ہسپتال و سکولزاور صنعتوں کیساتھ ہزاروں لوگ وابستہ ہیں لیکن ابھی تک سیفٹی نٹ کے اداروں بلخصوص ای او بی آئی،سوشل سکیورٹی کیساتھ رجسٹرڈ نہیں کیا گیا صرف25فیصد کے قریب مزدور ان سماجی تحفظ کے اداروں کیساتھ رجسٹر ہے جو کہ ناکافی ہے اس موقع پر صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی کہ فوری طور پر لیبر ڈیپارٹمنٹ کو مزید متحرک کرکے تمام مزدوروں کی رجسٹریشن یقینی بنائیں اور وفاق اداروں کو مخمصے سے نکال کرکے اپنے زیر انتظام لائیں۔