دوران پرواز 10 سالہ بچی کی کھانسی سے تنگ لڑکی نے ایسی حرکت کردی کہ تمام مسافروں کو خطرے میں ڈال دیا
روم (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایزی جیٹ کی ایک پرواز اس وقت بدنظمی کا شکار ہوگئی جب ایک نوجوان لڑکی نے عملے پر حملہ کیا اور جہاز کا دروازہ کھولنے کی کوشش کی۔ یہ واقعہ 27 دسمبر کو انطالیہ ( ترکی) سے گیٹ وِک لندن جانے والی پرواز میں پیش آیا، جس کے بعد جہاز کو اطالوی شہر باری میں ہنگامی طور پر اتارنا پڑا۔
عینی شاہدین کے مطابق یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب 19 سالہ لڑکی نے ایک 10 سالہ بچی کی مسلسل کھانسی پر غصے کا اظہار کیا۔ مبینہ طور پر لڑکی نے بچی کو باتھ روم تک بھی فالو کیا اور وہاں اس پر چیخنے لگی۔ بچے کی ماں کے پہنچنے پر صورتحال مزید بگڑ گئی اور دونوں ماں بیٹی رونے لگیں، جس کے بعد عملے نے انہیں جہاز کے اگلے حصے میں منتقل کیا۔
نوجوان لڑکی نے عملے کے احکامات ماننے سے انکار کیا اور پیچھے کی جانب بھاگ کر جہاز کا دروازہ کھولنے کی کوشش کی۔ ایک عینی شاہد نادین، جو اپنی بیٹی کے ساتھ اس پرواز میں موجود تھیں، نے بتایا کہ "لڑکی نے دروازے کا ہینڈل توڑ دیا تھا، لیکن عملے نے فوراً اسے روک لیا اور قابو پالیا۔"
لڑکی کے رویے میں شدت آتی گئی اور اس نے عملے کے ایک رکن کو چاقو سے مارنے کی دھمکی دی، مسافروں پر جوتا پھینکا اور دروازوں اور دیگر مسافروں سے ٹکرانے لگی۔ عملے نے بڑی مشکل سے لڑکی کو بٹھایا، لیکن مسافروں میں خوف و ہراس پھیل چکا تھا۔پائلٹ نے مسافروں اور عملے کی حفاظت کے پیش نظر جہاز کو ہنگامی طور پر باری میں اتارنے کا فیصلہ کیا۔
ایزی جیٹ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا " ہم ایسی بدتمیزی یا دھمکی آمیز رویے کو بالکل برداشت نہیں کرتے۔ عملے نے پیشہ ورانہ طور پر صورتحال کو سنبھالا اور پرواز کی حفاظت کو یقینی بنایا۔"ایئر لائن نے مسافروں کو رات بھر کے لیے ہوٹل اور کھانے کی سہولت فراہم کی اور اضافی اخراجات کی واپسی کی یقین دہانی بھی کروائی۔