پاکستانی خوفیہ ادارے کو کاروائیوں سے نہ روکنے پر امریکہ سے تعلقات مزید خراب ہو نگے ۔حامد کرزئی

پاکستانی خوفیہ ادارے کو کاروائیوں سے نہ روکنے پر امریکہ سے تعلقات مزید خراب ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                            کابل(اے این این) افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات کے دوران پاکستان کے خلاف شکایتوں کے انبار لگا دئیے۔انہوں نے افغانستان میں ہونیوالی دہشت گردانہ کارروائیوں میںپاکستان کو ملوث قرار دیا۔ اتوار کو افغان صدارتی آفس سے جاری بیان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے حامد کرزئی نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی کے حالیہ حملے پیچیدہ نوعیت کے ہیں جن میں غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیاں ملوث ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ وہ امریکہ کی اس دلیل کو نہیں مانتے کہ اس کا دہشت گردی کی حمایت کرنے والے ملکوں پر کوئی اثرورسوخ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کا پاکستانی خفیہ ادارے کو اس کی سرگرمیوں سے روکنے سے انکار کرنا افغانستان کے ساتھ اس کے تعلقات کو مزید نقصان پہنچا سکتا ہے۔ حامد کرزئی نے امریکا کے ساتھ دو طرفہ سکیورٹی معاہدے پر دستخط کرنے سے بھی انکار کیا۔ انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ طالبان اعلیٰ امن کونسل سے بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن پاکستان انہیں روک رہا ہے تاہم طالبان نے کہا ہے کہ انہوں نے بات چیت کی کسی خواہش کا اظہار نہیں کیا نہ ہی وہ افغان صدر سے کوئی بات کرنا چاہتے ہیں۔ ادھر امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ صدر حامد کرزئی کی جانب سے پاکستان پر الزام تراشی معمول کی بات رہی تاہم حالیہ دنوں میں ان کے لہجے میں مزید سختی آئی ہے۔
افغان صدر

مزید :

علاقائی -