مفت آٹے کے حصول کی کوشش کے دوران جھڑپ، پولیس اہلکار سمیت کئی زخمی

مفت آٹے کے حصول کی کوشش کے دوران جھڑپ، پولیس اہلکار سمیت کئی زخمی
 مفت آٹے کے حصول کی کوشش کے دوران جھڑپ، پولیس اہلکار سمیت کئی زخمی
سورس: File Photo

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

شانگلہ (ویب ڈیسک) خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ کی تحصیل بشام کے علاقے مائرا میں شاہراہ قراقرم پر مفت آٹے کے حصول کی کوشش کے دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم میں 3 شہری اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔تحصیل بشام کے علاقے مائرا میں شاہراہ قراقرم پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم اس وقت شروع ہوا جب مظاہرین نے حکومت کی جانب سے مفت فراہم کیے جانے والے آٹے کے ٹرکس کو مبینہ طور پر لوٹنےکی کوشش کی۔

ڈان نیوز کے مطابق پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے تصادم میں زخمی ہونے والوں میں تین شہری اور ایک پولیس کانسٹیبل شامل ہیں جب کہ اس دوران مشتعل مظاہرین کی جانب سے کیے جانے والے پتھراؤ کے باعث پولیس کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

اسسٹنٹ کمشنر بشام محمد جواد آصف نے بتایا کہ مائرا کے مکینوں نے مائرا شور کے مقام پر شاہراہ قراقرم کو بند کر دیا تھا اور پولیس کسی بھی ممکنہ حادثے سے نمٹنے کے لیے وہاں موجود تھی تاہم اس دوران مشتعل مظاہرین نے بشام جانے والے آٹے کے ٹرکوں کو لوٹنے کی کوشش کی جو احتجاج کے باعث اس مقام پر پھنسا ہوا تھا۔

اسسٹنٹ کمشنر بشام نے مزید بتایا کہ پولیس پارٹی نے مظاہرین کو آٹا لوٹنے سے روکنے کی کوشش کی لیکن مشتعل مظاہرین نے ان اہلکاروں پر پتھراؤ شروع کردیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس کانسٹیبل زخمی ہوگیا اور ان کی گاڑی کو نقصان پہنچا جب کہ اس دوران پولیس کے لاٹھی چارج سے تین مظاہرین زخمی ہوگئے۔

احتجاجی مظاہرے کی قیادت کرنے والے ویلج کونسل مائرا کے چیئرمین شاہ زینت نے بتایا کہ وہ سرکاری آٹے کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف احتجاج کر رہے تھے اور مفت آٹے کی تقسیم کے لیے مزید پوائنٹس قائم کیے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے لیکن پولیس اہلکاروں نے ان کے ساتھ تصادم کیا اور لاٹھی چارج کرنا شروع کر دیا جس کے نتیجے میں مظاہرین زخمی ہوئے۔