پاکستان میں تجوید وقرات کا سورج غروب،امام کعبہ الشیخ عبداللہ الشریم کے استاد انتقال کر گئے
ساہیوال(ڈیلی پاکستان آن لائن)تجوید وقرات کا آفتاب غروب ہو گیا،امام کعبہ الشیخ عبداللہ الشریم کے استاد قاری محمد یحییٰ رسول نگری 75برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت عالم اسلام کے معروف قاری قرآن اور استاذالقراقاری محمد یحییٰ رسول نگری 75برس کی عمر میں ساہیوال کےمقامی ہسپتال میں مختصر علالت کے باعث انتقال کر گئے،اُنہوں نے 2 بیوگان کے علاوہ 9بیٹے اور 4 بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں،ان کی پہلی نماز جنازہ کل یکم جون بروز سوموار صبح 10 بجے کنعان پارک ساہیوال میں ادا کی جائے گی جبکہ دوسری نماز جنازہ چک15ون آررسول نگر اوکاڑہ میں ادا کی جا ئے گی۔ قاری محمدیحییٰ رسول نگری جامعہ عزیزیہ دارلقراءساہیوال میں 1970 ء سے وابستہ تھے، جہاں انہوں نے عرصہ پچاس سال سے تجوید وقرات کے علوم کی تدریس کی۔ انہوں نے برصغیر کے معروف قاری اظہار احمد تھانوی سے تجوید قرات کی سند فراغت حاصل کی۔ آئمہ حرم الشیخ عبداللہ الشریم ،قاری ابرہیم میر محمدی سمیت انکے شاگردوں کی تعداد ہزاروں میں ہے،جو پوری دنیا میں تجوید وقرات کے علوم کی روشنی پھیلارہے ہیں۔ آپ عالم اسلام میں بابا ئے قرات کے نام سے جانے جاتے تھے۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ ساجد میر،ناظم اعلی سینیٹر حافظ عبدالکریم،چیف آرگنائزر حافظ ابتسام الہی ظہیر، قاری ابراہیم میر محمدی، قاری محمد ادریس عاصم، قاری صہیب احمد میر محمدی، قاری محمود الحسن بڈھیمالوی، قاری نوید الحسن لکھوی نے مرحوم کی وفات پر دلی رنج وافسوس کا اظہار کیا ہے۔ علامہ ساجد میر نے کہا کہ قاری صاحب مرحوم علم تجوید قرآت کا ایک آفتاب تھے۔ اللہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے۔ وہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ضلع ساہیوا ل کے ناظم اعلی قاری اظہار احمد بلوچ کے والد،تحریک انصاف ضلع اوکاڑہ کے راہنما قاری حفیظ اللہ بلوچ کے بھائی اور معروف صحافی عبدالباسط بلوچ کے سسر تھے۔