مغربی دنیا کی کتنی خواتین کو بچپن میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، جدید تحقیق میں ایسی ہولناک حقیقت سامنے آگئی کہ جان کر پاکستان میں ہر وقت خواتین کے حقوق کی پامالی کا رونا رونے والوں کو سانپ سونگھ جائے گا

مغربی دنیا کی کتنی خواتین کو بچپن میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، جدید ...
مغربی دنیا کی کتنی خواتین کو بچپن میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، جدید تحقیق میں ایسی ہولناک حقیقت سامنے آگئی کہ جان کر پاکستان میں ہر وقت خواتین کے حقوق کی پامالی کا رونا رونے والوں کو سانپ سونگھ جائے گا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں ایک جامع تحقیق کی گئی ہے جس میں مغربی دنیا میں بچپن میں زیادتی کا شکار ہونے والی خواتین کی تعداد سامنے آ گئی ہے۔ یہ تعداد جان کر پاکستان میں ہر وقت خواتین کے حقوق کی پامالی کا رونا رونے والوں کو یقینا سانپ سونگھ جائے گا اور وہ پاکستان کو خواتین کے لیے دنیا کا محفوظ ترین ملک سمجھنے لگیں گے۔ برطانیہ میں سامنے آنے والے ان اعدادوشمار سے پوری مغربی دنیا میں خواتین کے خلاف جنسی جرائم کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے محکمہ قومی شماریات کی اس سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت ملک میں موجود16سے 59سال کی خواتین میں سے 6لاکھ بچپن میں ہی جنسی زیادتی کا شکار ہو چکی ہیں۔اسی عمر کے مردوں میں بچپن میں جنسی تشدد کا شکار ہونے والوں کی تعداد 1لاکھ 2ہزار ہے۔

دنیا کے مَردوں پر نیا شوق سوار ہوگیا، انٹرنیٹ پر خواتین کو ایک ایسے شرمناک کام پر مجبور کرکے لاکھوں روپے لُٹانے لگے کہ جان کر آپ بھی حیران پریشان رہ جائیں گے
رپورٹ کے مطابق ان اعدادوشمار کے مطابق برطانیہ کے ہر 14مردوخواتین میں سے ایک بچپن میں ہی جنسی زیادتی کا شکار ہو چکا ہے۔برطانوی محکمہ قومی شماریات نے 2016ءکے اس سروے میں لوگوں سے نئے سوالات کیے اور اس کے نتائج گزشتہ روزجاری کیے گئے۔ سروے میں معلوم ہوا کہ ملک میں 7فیصد شہری نفسیاتی تشدد، 7فیصد جسمانی تشدداور 8فیصد گھریلو تشدد کا شکار ہوئے۔ خواتین سب سے زیادہ جنسی و جسمانی تشدد کا شکار ہوئیں۔ ان میں 42فیصد افراد ایسے ہیں جو دو یا اس سے زائد اقسام کے تشدد کا شکار ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق برنارڈو کے چیف ایگزیکٹو جاوید خان کا کہنا تھا کہ ”سروے میں زیادتی کا شکار ہونے والے افراد کی شرح حیران کن حد تک زیادہ ہے۔ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے بچوں کو تحفظ دیں۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -