سرتاج عزیز کیساتھ ناروا سلوک ، حکومتی رویئے سے بھارتی صحافیوں کو مایوسی
امرتسر (ویب ڈیسک) لاہور سے صرف 45کلومیٹر کے فاصلے پر امرتسرشہر سے باہر بائی پاس سے بائیں طرف اجنالہ روڈ پرائیر پورٹ کے قریب واقع ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں جہاں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کے لئے پاکستان کے انتہائی معزز، قابل احترام اور منجھے ہوئے سیاستدان مشیر خارجہ سرتاج عزیز جو کہ کمرہ نمر 520میں رہائش پذیر تھے،کے ساتھ جو ناروا سلوک اختیار کیا گیا اسے بھارتی پنجاب کے سینئر صحافیوں نے بھی شدت کے ساتھ محسوس کیا۔
روزنامہ جنگ کے مطابق ایک بھارتی صحافی نے بتایا کہ وہ دیگر صحافیوں کے ساتھ ہوٹل کے باہر اس انتظار میں رہے کہ سرتاج عزیز ان سے بات کریں گے لیکن بھارتی حکو مت کے رویہ سے انہیں سخت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کی ٹیمیں ائیر پورٹ ، گولڈن ٹمپل اور ہوٹل کے باہر سارا دن سرتاج عزیز سے بات چیت کے لئے منتظر رہے لیکن سیکیورٹی کا بہانہ بنا کر بھارتی حکام نے سرتاج عزیز کو میڈیا سے ملنے کی کلیئرنس نہیں دی۔ سرتاج عزیز سے ملاقات کے لئے پاکستانی جیلوں میں قید بعض بھارتی قیدیوں کے لواحقین بھی سارا دن ائیر پورٹ سے ہوٹل اور گولڈن ٹمپل کے چکر لگاتے رہے لیکن بھارتی ایجنسیاں انہیں ہراساں کرتی رہیں اور انہیں مایو س واپس لوٹنا پڑا۔ان میں سے بعض افراد ممبئی اور دیگر دور دراز کے علاقوں سے امرتسر پہنچے تھے۔
سرتاج عزیز کے ہمراہ جانے والے 11صحافیوں کے وفد کے ساتھ بھی بھارتی حکام کا رویہ اور لہجہ انتہائی نامناسب رہا۔ بھارتی میڈیا پاکستانی صحافیوں سے بات چیت کرنے کی کوشش کرتا رہا لیکن صرف دو صحافیوں تک بمشکل رسائی حاصل کر سکا۔کئی صحافی امرتسر شہر کی سیر کے لئے جانے کے خواہش مند تھے لیکن بھارتی حکام کے رویہ کے پیش نظر انہوں نے ہوٹل میں ہی رہنا مناسب سمجھا۔بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط اس موقع پر پا کستا نی وفد کی بھر پور طریقے سے راہنمائی کرتے نظر آئے ان کی امرتسر میں موجودگی سے پاکستانی وفد کے ارکان بھا ر ت میں اپنے آپ کو بے حد محفوظ سمجھتے رہے۔