ایران نے روس کو اپنے فوجی اڈے استعمال کرنے کی پیشکش کردی

ایران نے روس کو اپنے فوجی اڈے استعمال کرنے کی پیشکش کردی
ایران نے روس کو اپنے فوجی اڈے استعمال کرنے کی پیشکش کردی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایرانی وزیر خارجہ نے شام میں کارروائیوں کے لئے روس کو اپنے فوجی اڈے استعمال کرنے کی پیشکش کردی۔ روس، شام میں فضائی کارروائیاں کرتا آرہا ہے اور گزشتہ سال اس نے ایران کے ایک فضائی اڈے کو بھی استعمال کیا۔ یہ دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلا موقع تھا کہ جب کسی دوسرے ملک نے ایران کے اندر اس کے فضائی اڈے کو استعمال کیا ہو۔

یونیورسٹی کلر ک نے میرے والد سے کہا ”آپ کو کیا پتہ آپکی بیٹی نے پرچہ دیا بھی تھا یا وہ کہیں اور تھی “مگر سترہ سال بعد سچ سامنے آیا کہ انتظامیہ کا موقف غلط تھا :طالبہ وجیہہ عروج

غیر ملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ شام میں عسکریت پسندوں پر حملوں کے لیے روس ان کے فضائی اڈے استعمال کر سکتا ہے۔لیکن اڈوں کا یہ استعمال مختلف کارروائیوں سے متعلق بوقت ضرورت ہی کیا جا سکے گا۔روس کاایران میںکوئی فوجی اڈہ نہیں ہے، ہمارے درمیان اچھا تعاون ہے اور معاملات کی بنیاد پر جب روس کو دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں ضرورت ہو تو وہ ایرانی تنصیبات استعمال کر سکتا ہے۔ ہم اس پر فیصلہ کریں گے۔

وہ کام جو آج کل کے نوجوان لڑکے لڑکیوں ایک جھٹکے میں ہی کرلیتے ہیں اس42سالہ شخص کو کرنے میں 25سال لگ گئے ایسا واقعہ سامنے آ گیا کہ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے

واضح رہے گذشتہ سال بھی شام میں کارروائیوں کے لئے روس نے ایران کا فضائی اڈا استعمال کیا تھا۔لیکن یہ سلسلہ زیادہ دیر تر برقرار نہ رہا کیونکہ بعض ایرانی قانون سازوں نے اس اقدام کو ملکی آئین کی اس شق کی خلاف ورزی قرار دیا جو کسی غیر ملکی قوت کو ایرانی اڈے استعمال کرنے سے روکتی ہے۔اس وقت کے ایرانی وزیردفاع نے اڈے کے استعمال کے انتظامات کی "تشہیر" کرنے پر ماسکو کی سرزنش بھی کی تھی۔

ایرانی وزیر خارجہ جواد  ظریف صدر حسن روحانی کے ہمراہ ان دنوں روس کے دورے پر ہیں۔