برکت اور بھولا قصائی سے ہم بھی گوشت لیتے لیکن پاپا جی اور چاچا جی جب آتے تو سب کو پتہ چل جاتا کہ شیخ برادران مارکیٹ میں ہیں 

برکت اور بھولا قصائی سے ہم بھی گوشت لیتے لیکن پاپا جی اور چاچا جی جب آتے تو سب ...
برکت اور بھولا قصائی سے ہم بھی گوشت لیتے لیکن پاپا جی اور چاچا جی جب آتے تو سب کو پتہ چل جاتا کہ شیخ برادران مارکیٹ میں ہیں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:شہزاد احمد حمید
قسط:68
 پرانی مارکیٹ میں چنوں کی بیکری کے ساتھ بابا جلال دین جوتا ساز بیٹھا کرتا تھا۔ وہ بھی ماڈل ٹاؤن کی پہچان تھا۔آج اس کا بیٹا محمد اکبر پچھلے 50 سال سے یہی کام ”کاکے کی ورکشاپ“ کے ساتھ بیٹھا کرتا ہے۔ یہ خود بھی ماڈل ٹاؤن کی تاریخ ہی ہے۔ میرے بچے بھی اپنے جوتے اسی سے مرمت کراتے تھے۔
بی بلاک ماڈل ٹاؤن کا سب سے زرخیز بلاک تھا۔ بی بلاک بس سٹاپ کی چھتری کے قریب ہی ”خاں کی ڈرائی کلنیر“ کی دوکان کے مالک کو سبھی ”خاں صاحب“ کہہ کر پکارتے تھے۔بی بلاک مارکیٹ میں بریگیڈئیر(آر) اسلم کا چینی ڈپو تھا۔ نیاز جنرل سٹور(ہم اسی سٹور سے ماہانہ سودا ادھار خریدتے تھے) کے مالک صوفی نیاز دین دار انسان تھے۔ آج ان کے بچے اسی مارکیٹ میں ماضی کی بڑی دوکان کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں بانٹ کر ”نااتفاقی میں زوال“ کی عملی تصویر ہیں۔برکت اور بھولا قصائی، واہ واہ ان دوکانوں سے ہم بھی گوشت لیتے تھے لیکن پاپا جی اور چاچا جی(خرم کے والد اور چچا) جب گوشت لینے آتے تو پوری مارکیٹ کو پتہ چل جاتا کہ شیخ برادران مارکیٹ میں ہیں۔ اسی مارکیٹ کا بڑے گوشت کا قصائی محمود بھٹی(بھولا) کمال کردار تھا۔ انتہائی وجییہ اور کسرتی بدن والا یہ شخص شکل سے ہیرو لگتا تھا۔ اس نے 2فلموں میں کا م بھی کیا پھر نشے کی لت لگ گئی، زندگی برباد کی حسرت و یاس کی تصویر بنا اور پھر بے بسی اور بے چارگی کی حالت میں چند سال پہلے اپنے سفر آ خرت پر رخصت ہوا۔ جمال موچی اور ساجد ڈڈو(ساجد رزاقی اصل نام تھا۔ یہ مینڈک کی آواز ایسی نکالتے تھے کہ خود مینڈک بھی دھوکا کھا جائے۔ اسی لئے ساجد ڈڈو کہلاتا۔ یہ بھی اپنے ابدی گھر جا چکا۔ اس کا چھوٹا بھائی رضا رزاقی میرے کلاس فیلو تھا۔) بھی اسی بلاک کے کردار تھے۔کوٹھی نمبر”100بی“ میں ملک کے نامور فلم ایکٹر، رائیٹر ”کمال احمد“(کمال) رہا کرتے تھے۔یہ اس دور کا ماڈرن ترین گھرانہ تھا۔100 بی میں بہت عرصہ تھا نعمان علی حق (بہاول پور سے تعلق رکھتے تھے) بھی رہتے رہے۔ بعد میں یہ پلاٹ مخدوم محمود احمد شابق گورنر پنجاب نے خریدلیا تھا۔)  اسی بلاک میں کوٹھی نمبر110 میں ملک کے مشہور ہومیو پیتھک ڈاکٹر”محمود الحسن“ مقیم تھے۔ ان کے بیٹے انکل ڈاکٹر ظفر بھی بڑے سمجھ دار ہومیو ڈاکٹر تھے۔(ہم نے 109بی والا پلاٹ ڈاکٹر محمود کے بیٹے عابد انکل سے خریدا تھا۔)
ون سی میں بنک کی برانچ تھی(اسی برانچ میں 1970ء میں میری والدہ نے اپنے بنک اکاؤنٹ کھولا تھا۔ آج بھی میرا اکاؤنٹ اسی بنک کی اسی برانچ میں ہے۔گو اب بنک برانچ بنک سکوائر مارکیٹ میں ہے۔) تو36 سی بلاک میں بنک کی برانچ تھی۔ یہ بھی اب بنک سکوائر مارکیٹ منتقل ہو چکی ہے۔)”نیو سکول“ ماڈل ٹاؤن کا سب سے پرانا اور بہترین سکول تھا۔ پرنسپل ”مس ٹیڈ فورڈ“ اعلیٰ ذوق کی شاندار خاتون تھیں۔ اکثر ساڑھی پہنتی، ڈسپلن کی سخت اور اعلیٰ ماہر تعلیم تھیں۔ سکول کے بچوں کو ماں کی پیار کرتی لیکن پڑھائی پر کبھی سمجھو تہ نہ کرتیں۔ وہ خود میں ایک دور تھیں جب تک زندہ رہیں نیو سکول کا علاقے میں طو طی بولتا تھا۔
 (جاری ہے) 
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -