'پہاڑیوں کی شہزادی' سلینہ خواجہ نے ہنزہ میں 5 ہزار میٹر بلند چوٹی سر کرلی
ہنزہ (ویب ڈیسک)9 سالہ پاکستانی بچی سلینہ خواجہ نے وادی ہنزہ میں واقع 5 ہزار میٹر بلند قزسر چوٹی سر کرکے ملک کا نام فخر سے بلند کردیا۔قزسر چوٹی گلگت بلتستان کی خوبصورت وادی ہنزہ میں واقع ہے۔سلینہ خواجہ نے گلف نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے 21 فروری کو چوٹی سر کرنے کا آغاز کیا تھا۔سلینا نے بتایا کہ جب وہ 5 ہزار میٹر کی بلندی پر پہنچیں تو انہیں تھکاوٹ کا احساس ہوا لیکن پھر والد اور ٹرینر نے ان کی بھرپور حوصلہ افزائی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ 5 ہزار میٹر بلند چوٹی پر چڑھ کر انہوں نے جو نظارے کیے وہ انتہائی خوبصورت تھے، جنہیں وہ بیان بھی نہیں کرسکتیں۔کم عمر سلینا کا سفر یہیں ختم نہیں ہوا بلکہ اب وہ 6 ہزار میٹر بلند منگلنگ چوٹی اور ’بروڈ چوٹی‘ کو سر کرنا چاہتی ہیں جو دنیا کی 12 ویں بلند ترین چوٹی ہے۔ سلینا نے بتایا کہ اب ان کا خواب مائونٹ ایورسٹ کی چوٹی تک پہنچنا ہے جس کے لیے وہ اپنی پوری محنت کر رہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل وہ ایبٹ آباد کی 3 ہزار میٹر بلند چوٹی 'میرانجانی' 45 دفعہ سر کر چکی ہیں جب کہ وہ 4 ہزار میٹر بلند مکڑا چوٹی بھی سر کرچکی ہیں۔سلینا کے والد یوسف خواجہ نے اپنی بیٹی کی بہادری پر فخر محسوس کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی بیٹی نے پہلی مرتبہ 8 برس کی عمر میں پہاڑ پر چڑھنے کی تربیت حاصل کرنا شروع کی اور ایک ماہ میں ہی محنت کرکے کارکردگی میں بہترین اضافہ دکھایا۔
یوسف خواجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایک سال سے بھی کم عرصے کی تربیت کے بعد سلینا 'میرانجانی' چوٹی سر کرنے کے لیے تیار ہوگئی تھیں۔والد کا کہنا تھا کہ وہ اس بات سے اتفاق نہیں کرتے کہ سرد موسم میں پہاڑی سر کرنا بچوں کے لیے نقصان دہ ہے اور وہ یہ کام نہیں کرسکتے۔دوسری جانب پاکستان کے بہترین مہم جو عمر حسن نے کم عمر سلینا کی صلاحیتوں کی داد دیتے ہوئے انہیں ’پہاڑیوں کی شہزادی‘ قرار دے دیا۔عمر حسن کا سلینا کے لیے کہنا تھا کہ انہوں نے کم عمری میں ہی پاکستان کا نام فخر سے بلند کردیا ہے اور ہم سب کو ان کے ماو¿نٹ ایورسٹ سر کرنے کے خواب کو پورا کرنے کے لیے حوصلہ افزائی اور سپورٹ کرنی چاہیے۔