26ویں ترمیم سے جنم لینے والی اہم تبدیلیاں چند دنوں میں منظر عام پرآنا شروع ہوجائیں گی۔۔۔صالح ظافر نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) سینئر صحافی و تجزیہ کار محمد صالح ظافر نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے اپنے منصب کو سنبھالنے کے بعد آئین کی 26ویں ترمیم سے جنم لینے والی دیگر اہم تبدیلیاں ہفتہ رواں میں منظر عام پرآنا شروع ہوجائیں گی .
اس دوران وفاقی دارالحکومت میں غیر معمولی اہمیت کی سرگرمیاں زور پکڑیں گی پارلیمانی اور عدالتی اعلیٰ سطح فیصلے ان دنوں میں ہونگے جو ایک دوسرے پر براہ راست اثرانداز ہونگے آئینی بنچوں کے ججوں کا فیصلہ کل ہوگا، سخت کھینچا تانی کا احتمال، ججوں کی بعض شکایات بھی سنے جانے کا امکان ہے ۔
جنگ/دی نیوز کو حد درجہ قابل اعتماد ذرائع نے بتایا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج الگ الگ ہونگے جن میں سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد بڑھاکر انہیں موجودہ 13ے25 کردینے کا قانون منظور ہوگا، انسداد دہشت گردی کے قانون میں ترمیم منظور ہوگی جس کے ذریعے سن سیٹ کلاز کے تحت2 سال کے لیے بدترین دہشت گردوں کے مسلح افواج سمیت سلامتی کے ادارے گرفتار کرنے کے لیے با اختیار ہوجائیں گے جنہیں3 ماہ سے لیکر 6 ماہ تک کسی عدالت میں پیش کیے بغیر وہ اپنی تحویل میں رکھ سکیں گے۔
اس نوع کا قانون 2016ء میں بھی منظور کیا گیا تھا جب آرمی پبلک سکول پشاور میں ڈیڑھ سو کے لگ بھگ بچوں کو دہشت گردوں نے بلا تقصیر شہید کر ڈالا تھا اور اسی دوران دہشت گردی کی وارداتوں اضافہ ہوگیا تھا۔ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے ترمیمی آرڈیننس کو جسے سینیٹ میں پیش کیا جاچکا ہےآ ج قومی اسمبلی میں بھی پیش کردیا جائے گا۔